اے میرے سپہ سالار۔۔عامر عثمان عادل

کیسا روح افروز منظر ہے
ایک شہید کی بیٹی کو آپ نے گود میں اٹھا کر پیار کیا۔۔اس تصویر کو دیکھ کر پاک فوج کے ایک ایک سپاہی کا جذبہ اور بھی بڑھ گیا ہو گا کہ مادر وطن پہ جان قربان کر دی تو ہمارا سالار کھڑا ہو گا ہمارے بچوں کے ساتھ۔کچھ ایسے ہی جذبات اس وقت پاکستانی قوم کی غالب اکثریت کے ہیں،اور خاص طور پر وہ نوجوان نسل جو ڈیجیٹل دور کی پیدوار ہے۔ایک سپاہی وہ ہے جو سرحد پہ پہرا دیتا ہے۔اور یہ key board warrior بھی آپ کے سپاہی ہیں جو ففتھ جنریشن وار میں آپ کا ہراول دستہ ہیں۔،ان کو بھی اپنے سالار سے یہ امید تھی
ایک مان تھا
ایک بھروسہ تھا
پتہ ہے کیا ؟
کہ اگر کوئی  بیرونی مداخلت ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں ایک منتخب حکومت کو گھر بھیجا جاتا ہے تو آپ اس کی مزاحمت کریں گے۔
چلیں کسی مجبوری یا مصلحت کے تحت ایسا نہ ہو سکا۔یا ہم اتنے کوڑھ مغز اور ill informed نکلے کہ سمجھ نہ پائے،تو کم از کم یہ تو نہ ہوتا کہ منی لانڈرنگ کے سکہ بند ملزموں کو تخت و تاج پہ قابض کر دیا گیا۔اور یہی وجہ ہے کہ آپ کے نوجوان غم و غصہ کی حالت میں ہیں۔کل تک آپ کا نام لے لے کر چوک چوراہوں جلسوں میں آپ کو گالیاں دینے والے آج آپ کے ترجمان کیوں ؟
آپ ہی نے تو ہمیں بتایا تھا کہ وہ را کے ایجنٹ ہیں۔اور یہاں تک ہی بات رہتی تو شاید کچھ برا نہ ہوتا۔
کوچہ صحافت کے ریحام زادے اور حریم زادیاں بڑھ چڑھ کر آپ کا نام لے لے کر ہمیں دھمکیاں دینے لگے ہیں کہ ہماری فوج کے اعلی افسروں سے بات ہو گئی ہے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ  پر سختی کرنے  کا پلان بن چکا ہے اوراُنہیں  کچل کے رکھ دیا جائے گا۔
مائی  باپ !
کل تک آپ کی جنگ لڑنے والے آج آپ سے ناراض ہیں تو اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ
ان کا مان ٹوٹا ہے
ان کے اعتماد اور بھروسے کی کرچیاں ہوئی  ہیں
ابھی بھی گیا کچھ نہیں
ان کو پاس بلا کر بٹھائیں
خوگر حمد سے اب تھوڑا سا گلہ بھی سن لیجئے
یقین کریں ہم خفا ضرور ہیں لیکن ان وطن فروش بے ضمیروں کی مانند نہیں جو کھاتے تو مادر وطن کا ہیں مگر گیت دشمن کے گاتے ہیں
قسم ہے رب کعبہ کی
آج ایسا وقت آ جائے تو جہاں پاک فوج کا پسینہ بہے گا وہاں ہمارا لہو گرے گا
چیف صاحب
ایک پوری نوجوان نسل آپ سے روٹھ گئی ہے
محبت کا سلوک کیجئے
اس بچی کی مانند گود میں اٹھا کر بس ایک بار پیار تو کیجئے
پھر دیکھیے ہم ففتھ جنریشن وار کیسے لڑتے ہیں۔

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply