مسیحی کا کتھارسس۔۔اعظم معراج

سکھوں کی مذہبی،سیاسی و  سماجی قیادت کو خراج عقیدت

Advertisements
julia rana solicitors

سرڈھائی جاؤ تے۔۔ ۔کھائی جاؤ!
سکھوں کی جرآت،انقلاب پسندی ،فہم وفراست تدبر، ذہانت ,متانت, کاروباری سمجھ بوجھ کی دنیا متعرف ہے ۔قیام پاکستان کے وقت ہولناک واقعات کے نتیجے میں شائد ہی چند گھرانے پاکستان میں بچے ہوں ۔اسکے باوجود جس طرح انھوں نے پاکستان میں اپنی انتہائی کم تعداد ہونے کے باوجود پاکستانی سیاست میں جگہ بنائی ہے۔ وہ بھی کمال ہے ۔ 2017 کے اعداد وشمار کے مطابق جو کہ تقریباً ہر قومی اردو اخبار اور ڈان اخبار میں رپورٹ ہوئے ملک بھر میں سکھ ووٹروں کی تعداد 8852 تھی۔ لیکن اس وقت ایک سینٹر ،اور تین ایم پی اے اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر ہیں۔۔ یعنی ٹوٹل 38 اقلیتی نشستوں کا%۔10.5۔فصید سکھوں کے پاس ہے. جبکہ ان کا اقلیتی ووٹوں میں حصہّ %،0.24ہے۔۔۔یقیناّ اسکے کے لئے ان کے سیاسی،مذہبی وسماجی لیڈر مبارک باد کے مستحق ہیں ۔وہ پاکستان کی دیگر اقلیتوں کے لئے ایک مثال ہیں۔ مسیحی ووٹروں کی تعداد لگ بھگ سولہ لاکھ چالیس ہزار کے قریب تھی۔انکے مذہبی شناخت پر نمائندگی پندرہ ہے،جوکہ%39 فیصد ہے ۔جب کہ مسیحی ووٹروں کی تعداد 1640000جو کہ اقلیتوں کے مجموعی ووٹروں جو 3630000کا..%45.2 فیصد ہے۔، انکی مذہبی ،سیاسی وسماجی شخصیات کی تعداد انکے مجموعی ووٹروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے ۔ انکی این جی اوز کی تعداد لاکھوں میں نہیں تو ہزاروں میں ضرور ہو گی ۔اسکولوں کا تگڑا نیٹ ورک قیام پاکستان تعمیر پاکستان ودفاع پاکستان میں شاندار کردار ۔سو کے قریب شہداء وطن کی وراثت ۔لیکن یہ قابل غور بات ہے ، ملک کی دوسرے نمبر کی اقلیت جنکی تعداد ہندوؤں سے ذرا سی کم ہے ۔لیکن ہندوؤں کی نمائندگی 38میں سے اٹھارہ جبکہ   خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھی انکے (پانچ )خواتین حضرات ایوانوں میں ہیں ۔ اس میں کچھ تو نظام کی خرابیوں کی بدولت ہے ۔لیکن ساتھ ہی ہمیں خود احتسابی بھی کرنی چاہیے ۔۔اورعرق ریزی سے اپنا تجزیہ بیان  کرنا چاہئے ۔سرسری کوئی کام نہیں ہوتا آپ سینٹر، ایم این اے، ایم پی اے،یا بشپ ،یا این جی او کے مالک تو بن سکتے ہیں۔۔ لیکن اجتماعی بیڑے فہم و فراست،عرق ریزی سے مسائل کے بھنور سے نکلتے ہیں۔ جبکہ اجتماعی بھلائی کی آڑ میں انفردی بقاء کی جنگیں لڑتے اجتماعی مقاصد حاصل نہیں ہوتے ۔اقلیتوں کے لئے موجودہ رائج انتحابی نظام کے گن گاتے سیاسی وسماجی افراد جن میں بظاہر بڑے قابل حضرات وخواتین بھی شامل ہیں ان اعداد و شمار پر نظر کریں ۔ یہ تو ایک جھلک ہے ۔ان 38اور ووٹوں کی تعداد کی ذرا سی پڑتال کریں, یہ اعداد و شمار بڑے چشم کشا حقائق بیان کرتے ہیں ۔شرط نیک نیتی سے وقت کی سرمایہ کاری ہے باقی کج  بحثی کے لئے نہ دلیل نہ حقائق کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔بس سر ڈھائی جاؤ
تے ۔۔۔کھائی جاؤ

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply