راجہ بیٹھا بین بجائے۔۔سلیم مرزا

سازش اب نہیں ہوئی ۔
سازش تب ہوئی تھی جب ایک اچھی بھلی چلتی حکومت کیلئے ساری ایجنسیاں اور سارا میڈیا محض اس لئے کود پڑا کہ اس نے مشرف کے خلاف کیس کردیا تھا ۔۔؟
طاہر القادری جیسا کارٹون بھی کینیڈا سے اپنے نظریاتی کزن کے ساتھ دھرنے میں مجرا کرنے پہنچ گیا ۔
ایک سو چھبیس ۔۔جی ہاں ایک سو, چھبیس دن تک جس سے ہلا بھی نہیں جارہا تھا وہ بھی ناچ رہا تھا ۔اور عمران کنٹینر میں ریحام کے ساتھ ہنی مون منارہا تھا ۔
اس کے باوجود نواز شریف کی حکومت کم ازکم اتنی عوامی ضرور تھی کہ میڈیا وار سے لیکر   عدم اعتماد تک مقابلہ کیا ۔حالانکہ اس کاوزیر داخلہ چوھدری نثار اتنا بڑا منافق تھا کہ دھرنے کے دوران نیازی سے واٹس ایپ بریفنگ لیتا رہا ۔

2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس سسٹم سمیت ہر سسٹم نے پچھواڑے تک زور لگایا پھر بھی اس قابل نہ ہوا کہ ن لیگ کی عوامی طاقت کو مکمل شکست دی جا سکے ۔چنانچہ حکومت بنانے کیلئے
جہانگیر ترین نے دن رات ایک کرکے ادھر ادھر سے لوٹے پکڑ کر حکومت بناہی دی ۔
یہاں سے ن لیگ کو نشان عبرت بنانے کے عمل کا باضابطہ آغاز ہوا ۔

Advertisements
julia rana solicitors

چار سال تک ن لیگ کی قیادت سے لیکر عام ورکر اور انفرادی سطح پہ ہمدردی رکھنے والوں کے خلاف ہر طرح کی کاروائیاں کی گئیں ۔حتی کہ ہم لوگ جو فیس بک پہ لکھتے تھے۔ جب کسی گمنام نمبر سے یا “بغیر نمبر “سے کال آتی تھی تو ہم جانتے تھے کہ ہم پہ کیا گذرتی تھی ۔۔دوبارہ موبائل کھولنے سے پہلے دس بار آیت الکرسی پڑھتے اور سوبار سوچتے ۔
پھر بھی ہم لکھنے والوں نے تو بہت کم بھگتا ۔ہمارے مقابلے میں ن لیگی ایم این اے ۔ایم پی اے اور سیاسی کارکنوں کو تھانے کی سطح پہ جس بری طرح سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اس کی نظیر نہیں ملتی ۔لیکن انہوں نے پارٹی کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
صرف رانا ثناءاللہ پہ پندرہ کلو ہیروئن کے کیس سے حساب لگا لیں کہ نچلی سطح کے ورکرز کے ساتھ کیانہیں ہوا ہوگا ۔؟
وہ ایک اورسیز پاکستانی کیلئے کرپشن کے خلاف جہاد تھا ۔لیکن حقیقت میں بدترین انتقامی تشدد تھا ۔
موجودہ تحریک عدم اعتماد پی ڈی ایم نہیں لائی ۔سیاسی جماعتیں نیازی کی سلیکٹیڈ حکومت کی مدت پوری کرانے کے حق میں تھیں
لیکن 28000 ارب کے قرضوں کی حثہ بقدر جثہ بندر بانٹ پہ مقتدرہ دو دھڑوں میں بٹ چکی تھی ۔سسکتی عوام کے خون سے نچوڑے ٹیکس کے پیسوں پہ رولا پڑ چکا تھا ۔
چنانچہ پی ڈی ایم نے پتہ نہیں کس کے کہنے پہ ٹوئی آگے کرکے اڑتا تیر لے لیا ۔آج ن لیگ کا ہر ذی شعور ووٹر نیازی کے ساتھ ساتھ اپنے لیڈرز کو بھی بدعائیں دے رہا ہے ۔
یہ مخلوط حکومت جسے قومی حکومت کا پیمپر پہنایا گیا بنیادی طور پہ کسی اور کے ہگے موتے پہ پردہ ڈالنے کیلئے بنائی گئی ہے ۔
کچھ شہباز شریف کو بھی قبر پہ وزیراعظم لکھوانے کا بھی بہت شونق تھا ۔
چاہیے تو یہ تھا کہ اب آگئے ہو تو کھیل کو ویسے ہی کھیلو جیسا کھیل نیازی نے کھیلا تھا ۔
پونے چار سال مہنگائی اور طوائف الملوکی کے علاوہ کچھ بھی ڈیلیور کئے بغیر نیازی آج بھی یوتھیوں کا ہیرو ہے ۔کیونکہ یہ تماشبین قوم انٹرٹینمنٹ چاہتی ہے ۔
مصالحت کی سیاست کو دفع کرو ۔
پھڑلو ۔چھوڑ دو ۔کچھا اتار دو والی حکومت کریں ۔
چار سال عذاب بھگتنے والے آپ کے ووٹرز کو آپ کی معاشی پالیسیوں میں اب کوئی دلچسپی نہیں ۔اور نہ ہی آپ کسی اور کی گود میں بیٹھ کر انہیں کچھ دینے جوگے ہو ۔
آپ کے ووٹرز کو اب اٹھائیس ہزار ارب کا حساب , مہنگائی میں کمی اور نہ ہی کوئی اور فلاحی منشور چاہیے ۔
بس اس سازشی ٹولے کی شروع کی ہوئی انتقام کی سیاست کو اس حد تک لے جاہیے  کہ کل کوئی دوسرا نیازی جیسا فتنہ سر نہ اٹھا سکے۔
ورنہ مسجد نبوی جیسے واقعات ہوتے رہیں گے ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply