جنگ زدہ فلسطین میں محبت کا مجسمہ دریافت کر لیا گیا، غزہ کی پٹی میں خوبصورتی، محبت اور جنگ کی دیوی عنات کا مجسمہ دریافت ہوا ہے۔
فلسطینی ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق کنعانی دیوی عنات کا ملنے والا سر تقریباً 4500 سال پرانا ہے۔ عنات دیوی کا سر غزہ پٹی کے جنوبی علاقے میں ایک کسان کو اپنے کھیت میں ملا۔ 22 سینٹی میٹر کے اس مجسمے پر موجود نقش و نگار کسی دیوی کے چہرے کی عکاس کر رہے ہیں جس نے سانپ کا تاج پہنا ہوا ہے۔
مقامی کاشتکار اپنے کھیت میں کام کر رہے تھے جب انہیں یہ سر ملا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کیچڑ سے بھرا ہوا تھا ہم نے اسے پانی سے دھویا تب جا کر اس کی اصل شکل سامنے آئی۔ انہیں لگا کہ یہ قیمتی چیز ہے پر آثار قدیمہ کا اندازہ نہیں ہوا۔
عنات کا شمار مشہور کنعانی دیوی دیوتاؤں میں ہوتا ہے۔ مجسمہ کو اب قصر البشا یعنی فلسطین کے مشہورعجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق اس سے قبل یونانی دیوتا اپولو کا ایک قدیم انسانی سائز کا کانسی کا ایک مجسمہ سنہ 2013 میں ایک ماہی گیر نے دریافت کیا تھا لیکن بعد میں وہ پراسرار طور پر غائب ہو گیا تھا۔
دوسری جانب رواں سال حماس نے 5ویں صدی کے بازنطینی چرچ کی باقیات کو بحالی کے بعد دوبارہ کھول دیا ہے۔ اسے غیر ملکی عطیہ دہندگان کی جانب سے سالوں سے جاری بحالی کے منصوبے کے لیے مالی امداد دی گئی تھی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں