لچھے دار۔۔ربیعہ سلیم مرزا

اس گھر میں روزے صرف مجھ پہ اترتے ہیں ۔فاطمہ کا کالج نہ ہو تو وہ رکھ لیتی ہے ۔ریحان بھی چھٹی روزہ رکھ کر مناتا ہے ۔
لیکن مرزا صاحب کی ذمہ داری زیادہ ہے ۔دو پیکٹ سگریٹ کون ختم کرے گا ؟گوکہ روزگار اچھا نہیں ،لیکن مرزا صاحب بے روزگار بہت اچھے ہیں ۔
بے تحاشا  سگریٹ پینے سے گلے کا سائلنسر صاف رکھنے کیلئے صبح اٹھتے ہی پہلی آواز چائے کو دیتے ہیں ۔کوئی سن لے تو  ٹھیک، ورنہ خود ہی بناتے ہیں ،یہ سلسلہ رکتا نہیں ۔کبھی چائے جیت جاتی ہے کبھی سگریٹ, ناشتہ کہیں دور رہ جاتا ہے ۔رمضان میں اگر ناشتہ نہ کریں تو سمجھیں لنچ بھی نہیں کریں گے ۔کیونکہ باہر ہوٹل بند ہیں ۔چنانچہ افطاری سے افطاری تک والا معاملہ ہے ۔

ان دنوں ،رمضان میں ان کی پہلی چائے کے  ساتھ تگڑاسا پراٹھا بنا دیتی ہوں ۔ساتھ اچار رکھ دیتی ہوں، تو تگڑا سا ناشتہ ہوجاتاہے ۔
میں نے پراٹھا بنانا اپنی بہشتن ساس سے سیکھا تھا, انہوں نے اپنی نند سے سیکھا۔۔
سادہ سی ریسپی ہے, اگر گھی میں فرائی کرنا ہے تو آٹےکی پرتوں میں مکھن کی تہہ لگادو ۔اور اگر مکھن میں فرائی کرنا ہے تو آٹا گھی سے چپڑ دو ۔توے پہ دونوں کے جھگڑے میں آٹا, تہہ در تہہ لچھے بنادے گا ۔پراٹھا بنانے کیلئے مکھن کا حصول ایک مسئلہ تھا ۔تین چار دن دودھ سے بالائی اتار کر ایک ڈونگھے میں کمیٹی ڈالتی ہوں ۔جو تھوڑا سا مکھن بنتا ہے اسے بچوں سے بچانا پڑتا ہے، فریج میں مکھن دیکھ کر ہر ایک کنہیا بنا پھرتا ہے ۔ ڈبل روٹی کے دو ٹکڑوں کے بیچ انچی موٹی تہہ بٹھانے والے بچے ہیں ۔

رانجھے کو چُوری کھلانے کیلئے ہیر کو گھی چوری کرنے کیلئے اتنی محنت نہیں کرنی پڑی ہوگی جتنی مجھے آجکل مکھن چھپانے کیلئے کرنی پڑ رہی ہے ۔مکھن ساتھ والوں کی فریج میں رکھواتی ہوں ۔
کیونکہ حکومت بدل گئی ہے ۔لکھنے سے تو میں نے روک رکھا ہے, پھر بھی سلیم ایک ایک کے اکاؤنٹ پہ جاکے پٹواری پنا دکھاتے ہیں ۔ دماغ میں خشکی کی وجہ سے بال تو پہلے ہی گئے ۔ سرکی چمک تو رہنی چاہئیے۔اگر میں اپنے فوجی کا خیال نہیں رکھوں گی تو کون رکھے گا ۔

Advertisements
julia rana solicitors

آجکل ویسے بھی خالص دیسی گھی اور سچا پیار نصیب سے ملتا ہے۔ اللہ بھلا کرے نوشی کا جس نے دیسی گھی اور اچار بھیج دیا ۔ سچا پیار میرے پاس تھا ۔لہذا بڑی محبت سے اچار کے ساتھ دیسی گھی کے بنے لچھے دار پراٹھے بناتی ہوں، کھلاتی ہوں ۔کیونکہ مجھے کھٹی میٹھی باتیں لکھتا مرزا اچھا لگتا ہے ۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply