گیدڑ جنگل سے شہر کی طرف نکل آئے ہیں ۔۔ گل بخشالوی

لگتا ہے آج کل کچھ خاص اور مژہور اخبار   وں کے کالم نگار ،نیوز چینلز کے  اینکرز اور نیوز ریڈر ز عمران فوبیا کا شکار ہیں اس لئے وہ پاکستان کی داخلی صورت ِ حال سے متعلق نا  صرف بے پَر کی اُڑا رہے ہیں بلکہ افواج پاکستان کے قومی کردار کی توہین بھی کر رہے ہیں، جانے یہ لوگ کیوں غافل ہیں کہ پاکستا نی قوم خواب خرگوش سے جاگ چکی ہے قوم جان گئی ہے کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا ،اس لئے پاکستان کے شیدائی اپنے دیس پاکستان سے محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ پاکستان پر ایک بار پھر امپورٹڈ چوروں اور نوسر بازوں کی حکمرانی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ عمران خان کی حکمرانی میں افوا ج ِ پاکستان کی توہین کرنے والے آج فوج کے گیت گا رہے ، لیکن وہ نہیں جانتے کہ دنیا ان وطن اور ایمان فروشوں کو بخوبی جان گئی ہے اس لئے کہ ضمیر اور ایمان فروشوں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں۔

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخارکی پریس کانفرنس کی سچائی اور حق بیانی کی غلط تشریح کر کے یہ لوگ اپنی کم بخت اَنا کو تسکین تو دے سکتے ہیں، لیکن عوام کو گمراہ نہیں کر سکتے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے پریس کانفرنس میں اہم قومی معاملات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے اعلامیہ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ غیر ملکی طاقت نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے لیکن اس نے فوج سے براہ ِ راست فوجی اڈو ں کے لئے رابطہ نہیں کیا ۔اگر کیا ہوتا تو ہمارا جواب بھی عمران خان سے مختلف نہ ہوتا، ہمارا جواب بھی ایبسلوٹلی ناٹ ہوتا ،اس برملا وضاحت کے بعد گمراہ بیانی کا کیا جواز رہ جاتا ہے؟

میجر جنرل بابر افتخار نے تسلیم کیا کہ عمران خان نے قومی سلامتی اور استحکام کے لئے افواج پاکستان سے رابطے  میں کہا تھا کہ اپوزیشن ڈائیلاگ پر یقین نہیں رکھتی ، میں استعفیٰ نہیں دوں گا لیکن وقت سے پہلے انتخابات کے لئے تیار ہوں ، یہ تھی عمران خان کی حب الوطنی اور طاقت کے سر چشمہ عوام پر اعتماد کا اظہار ،  لیکن قومی خود فروشوں کو یہ علم ہے کہ پاکستان کی عوام کے سامنے وہ اپنے گھناؤنے کردار میں ظاہر ہو چکے ہیں، عوامی عدالت انہیں مسترد کر دے گی اس لئے انہوں نے اقتدار کے لئے چور دروازے کا انتخاب کیا۔

بقول سپریم کورٹ کے جو صادق اور امین نہیں ہیں ،وہ عمران خان کے ” ایبسلوٹلی ناٹ ، کے دلیرانہ جواب کو جھوٹ قرار دے کر یہود و ہنود سے اپنی یاری نبھا رہے ہیں،انہوں نے چور دروازے سے اقتدار میں آتے ہی مزدور پیشہ عوام کے لئے عمران خان کے کھولے گئے لنگر خانے بند کر وا د دیئے ۔ ان کے دربار ی اور پٹوار ی جو پہلے زبان چلاتے تھے اب ان کے ہاتھ بھی کھول د یئے گئے اسلام آباد کے ریستوران میں ایک محب وطن پاکستانی پر تشدد کے بعد پاک فوج کے ایک حاضر سروس میجر پر سر عام تشدد کرکے انہوں نے اپنی غنڈہ گردی کی تاریخ رقم کر دی، پنجاب اسمبلی میں اس پرویز الہٰی پر تشدد کیا گیاجس سے عمران خان کی حکومت گرانے کے لئے تعاون کی بھیک مانگنے گئے تھے۔

آج اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اقلیت اقتدار میں ہے ، اور اکثریت سڑکوں پر ، عدلیہ بک چکی ہے ، غنڈہ گردی کے اس راج میں اشرافیہ مکمل طور ایکسپوز ہو چکی ہے ۔ بھارت سے اس رشتے کے جوڑنے کا عمل شروع ہو چکا ہے جو قائد ِ اعظم نے توڑا تھا، لیکن ا فواج ِ پاکستان خاموش تماشائی ہے، دنیا بھر کے ۹۳۱ ممالک میں انصاف دینے والی عدلیہ میں ۶۳۱ نمبر پر آنے والی قومی عدالت کا کہنا ہے کہ منحرف اراکین اسمبلی نے ابھی جرم نہیں کیا جرم کے ارتکاب کا ارداہ کیا ہے اس لئے ان کے خلاف کاروائی کیسے کی جاسکتی ہے ، لگتا ہے جنرل قمر جاوید بھی اس فلسفہ سے اتفاق کرتے ہیں لیکن یہاں تو مسئلہ مختلف ہے ، مسئلہ منحرف اراکین ِ اسمبلی کا نہیں دیس کا ہے اگر دیس ہی نہیں رہے گا تو کاروائی کس کے خلاف ہو گی ،   افواج ِ پاکستان کا نیوٹرل ہونا قوم کے اعتماد کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے کیا اللہ تعالیٰ اجازت دیتا ہے کہ حق اور باطل کے معرکے میں نیوٹرل ہو جاؤ ، قمر جاوید باجوہ صاحب قوم کی بربادی کا تماشا مت دیکھیں ، قوم کی امیدیں افواج ِ پاکستان سے وابستہ ہیں ، جس طرف جھکاؤ ہے اس طرف جھک جوؤ تاکہ  قوم کو بھی پتہ چلے کہ پاکستا ن کے محافظ کہاں کھڑے ہیں ، قوم کے اعتماد کو نظر انداز مت کریں۔

قومی ادارے اور امریکہ نواز امپورٹڈ حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ سورج کو انگلی سے نہیں چھپا یا جا سکتا ، مسلم اُمہ کی مذہبی غیرت کا وہ سورج طلوع ہو چکا ہے ، جس کی تپش میں امریکی غلامی کے خریدار جھلس کر پا ک دھرتی سے سیاسی طور پر ہمیشہ کے لئے فنا ہو جائیں گے۔ گیدڑوں کی موت آ ئی ہے، وہ جنگل سے شہر کی طرف نکل آ ئے ہیں ، پاکستان کی عوام ووٹ کی طاقت سے ان گیدڑوں کو کچل کر رکھ دے گی پاکستان کی غیور عوا م قیام ِ پاکستان کے لیے  دی گئی قربانیوں کو کسی بھی صورت میں رائیگاں جانے نہیں دیں گے ، ان شاءاللہ۔
پاکستان زندہ باد ، امپورٹڈ حکومت مردہ باد!

Advertisements
julia rana solicitors

نوٹ:یہ لکھاری کے ذاتی خیالات ہیں ،جن سے ادارے کااتفاق ضروری نہیں 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply