کیا کورونا وائرس سے دماغ سکڑ سکتا ہے؟ نئی تحقیق

دنیا بھر میں کسی حد تک عالمی وبا کورونا وائرس پر قابو پا لیا گیا ہے، لیکن اس وبا اور اس کے اثرات کے بارے میں تحقیق جاری ہے۔

ماہرین کی نئی تحقیق کے مطابق کورونا کے نتیجے میں دماغ بھی سکڑ سکتا ہے، جبکہ جذبات پر قابو پانے کا قدرتی دماغی عمل اور یادداشت بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

یہ ریسرچ برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے پیش کی گئی ہے، کورونا دماغ کے وہ حصے بھی ممکنہ طور پر متاثر ہو سکتے ہیں، جو یادداشت اور جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جس سے افراد کے سونگھنے کی حس کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تحقیق میں ماہرین نے ان شہریوں کا مشاہدہ کیا، جو کورونا وائرس کے علاج کے لیے اسپتال میں داخل نہیں ہوئے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق میں اس بات کے کئی شواہد ملے ہیں، کہ کورونا دماغ پر اثرانداز ہوتا ہے۔

طبی محققین کے مطابق مریضوں میں عام سائز کا انسانی دماغ اوسطاﹰ 0.2 فیصد سے لے کر دو فیصد تک سکڑ گیا تھا۔ اس تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے ‘نیچر‘ میں شائع ہوئے ہیں۔

تحقیق کے لیے ماہرین نے 51 برس سے لے کر 81 برس تک کی عمر کے 785 افراد کے دماغوں کو دو مرتبہ اسکین کیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ماہرین نے کورونا کے مریض رہ چکے افراد کے دماغوں میں ایسی ‘برین فوگ‘ یا ‘دھند نما‘ حالت بھی دیکھی ، جو کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے، معلومات کو تیز رفتاری سے پروسیس کرنے اور یادداشت کو متاثر کرتی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply