عمرا ن خان ڈرا ،جُھکا ،نہ ِبکا ۔۔گُل بخشالوی

سچائی کی حوصلہ شکنی ، جھوٹ کی حوصلہ افزائی ، ماڈل ٹاﺅن کے وہ قاتل جو بقول سپریم کورٹ کے صادق اور امین نہیں تھے اسی سپریم کورٹ نے انہیں تخت اسلام آباد پر بٹھا لیا اسی سپریم کورٹ نے جس عمران خان کو کہا تھا کہ تم صادق اور امین ہو اس قائد اسلام کو تخت ِ اسلام آباد سے اتار دیا، آستین کے سا نپ میر جعفر علیم خانوں، میر صادق جہانگیر خانوں اور پاکستان کے ازلی خود فروش فتنے ایم کیو ایم نے امریکہ کے غلاموں کا ساتھ دے کر پاکستان کی سر زمین پر اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کا آلہ کار بن کر قوم سے منافقت کی ایک اور تاریخ رقم کر دی ۔اس پا ک دھرتی پر پہلے بھی وطن فروشوں نے وزیر اعظم خان لیاقت علی خان اور دنیائے اسلام کی پہلی محب وطن خاتون وزیر ِ اعظم بے نظیر بھٹو کو سر ِعام جلسہ عام میں شہید کیا ہے اس دھرتی پر پہلے بھی اسلام دوست اور آزاد اور خود مختار پاکستان کے علم بردار عوامی وزیر اعظم ذولفقار علی بھٹو کا ماورائے عدالت قتل ہوا ہے اور آج ایک بار پھر ایک صادق اورامین وزیر، اعظم کے اقتدار کا سپریم کورٹ آف پاکستان نے خون کر دیا
، ایک عظیم بھٹو تھا جس نے کہا تھا میں پورے خاندان کو پاکستان پر قربان کر دو ں گا لیکن سامراج کے سامنے پاکستانیوں کا سر جھکنے نہیں دو گا اور اس نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا، آج پاکستان کے ایک اور وزیر ِ اعظم نے قوم کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا کیا ، عمران خان نے کہا تھا میں پاکستانیو ں کا سر جھکنے نہیں دوں گا اور وہ امریکہ کے یاروں کا مقابل آخری دم تک چٹان کی طرح کھڑا رہا ۔سلام ہے عمران خان کی عظمت کو جس نے اپنا اقتدار تو قربان کر دیا لیکن سامراجی قوتوں کے سر ِ تسلیم خم نہیں کیا ، وہ جھکا نہیں اس نے غلامی قبول نہیں کی اور عدالت نے اس کے ہاتھ پاﺅں باندھ کر تخت اقتدار سے اتار تو دیا لیکن وہ نہیں جانتے کہ عمران خان پاکستان دوستوں کے دلوں میں زندہ جاوید ہو گیاہے ،
عمران خان کے دلیر سپاہی علی محمد خان نے پارلیمنٹ ہاوس سے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس عمران خان کوتم یہودی کا ایجنٹ کہتے رہے اس یہودی کا ساتھ دیکر تم نے پاکستان دوست عمران خان کو تخت ِ اقتدار سے اتار دیا لیکن یاد رکھیں عمران خان عوام کی طاقت سے ایک بار پھر آئیگا اور ایک تہائی اکثریت سے آئے گا اس لئے کہ وہ سامرج قوتوں کے سامنے عظمت پاکستان کے لئے آہنی چٹان ہیں وہ ریا ست مدینہ کے خواب کے علم بردار ہیں، وہ دین مصطفی کے سالار ہیں وہ عالم اسلام کے قائد ہیں اگر اس کا کوئی قصور ہے تو صرف اتنا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد مسلم امہ کا بلاک بنانے کو مجرم ہے !
عمران خان نے اپنے چاہنے والوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے وہ سامراج سے ڈرا نہیں ،جھکا نہیں، بکا نہیں مسلم امہ اور پاکستان کی خود دار عوام کو اس پر فخر ہے!!!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply