• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پی ٹی آئی کی حکومت بحال ہونے پر پیپلزپارٹی، ن لیگ سمیت اپوزیشن کا جشن

پی ٹی آئی کی حکومت بحال ہونے پر پیپلزپارٹی، ن لیگ سمیت اپوزیشن کا جشن

سپریم کورٹ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت بحال کرنے کے حکم کے بعد ملک بھر میں ن لیگ، پیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن جماعتیں جشن منا رہی ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قوم کو آئین کی فتح مبارک ہو۔

اپنے بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن ہر شہر ہر گاؤں میں جشن منائیں۔

آصف زرداری نے کہا کہ آئین ہی مقدس ہے، آئین ہی سپریم ہے، انشاءاللّٰہ جمہوریت مضبوط اور مستحکم ہوگی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ قوم کو آئین کی سر بلندی بہت بہت مبارک ہو۔ آئین توڑنے والوں کا کام ہمیشہ کے لیے تمام ہوا۔

مریم نواز نے کہا کہ اللّٰہ پاکستان کو چمکتا دمکتا رکھے، وزیرِ اعظم شہباز شریف ہوں گے انشاءاللّّٰہ!

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں بلاول بھٹو نے جمہوریت کو بہترین انتقام قرار دیتے ہوئے جئے بھٹو اور جئے عوام کا نعرہ بھی لگایا۔

بلاول بھٹو نے اپنے پیغام میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ پنجاب کی ترجمان اور رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ بخاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خواتین اراکین کی جانب سے خوشی میں جشن منانے کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ

عدالت عظمی نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی گئی ہے۔

عدالت نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر 9 اپریل کو ووٹنگ کرانے کا حکم دے دیا،تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس نئے وزیراعظم کے انتخاب تک ملتوی نہیں کیا جائیگا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ سنایا اور 8صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین کے منافی ہے،تحریک عدم اعتماد زیرالتوا رہے گی،صدر ،وزیراعظم اور اسپیکر کے احکامات سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی توڑنا بھی خلاف قانون تھا،قومی اسمبلی پرانی پوزیشن پر بحال ہوگی جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ بھی بحال رہے گی۔

عدالت نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا بھی غیرآئینی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ 9اپریل کو دن ساڑھے 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے،قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان عدم اعتماد پر ووٹ کا سٹ کرسکیں گے، تحریک عدم اعتماد منظور ہو جاتی ہے تو اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرے۔

عدالت نے متقفہ فیصلے میں کہا کہ کسی ممبر کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے گا، تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتی رہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

عدالت عظمیٰ نے نگران حکومت کے قیام کیلئے تمام اقدامات کو بھی کالعدم قرار دے دیا، آرٹیکل 63 کے نفاذپر عدالتی فیصلہ اثر انداز نہیں ہوگا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply