پلے بوائے سے آئین شکن پلیئر تک کا سفر۔۔رضا بٹ

آج جو کچھ پاکستان میں ہوا ہے جس طرح آئین کیساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے وہ پاکستان کیلئے بہت زیادہ بدقسمتی ہے آج پاکستان کی سیاسی اور آئینی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے وہ عمران خان جو خود سپورٹس مین رہے ہیں اور خود کو کپتان کہلوانا پسندکرتے ہیں عین اس وقت آج جب میچ آخری اوور میں داخل ہوا اور اپنی شکست صاف نظر آنے لگی تو وہ میدان سے آخری اوور شروع ہونے سے پہلے ہی وکٹیں اٹھا کر بھاگ گیا کہ میں نئیں جے کھیڈنا تے نہ کھیڈن دینا اے وہ جو فاسٹ باولر تھا ساری عمر تیز بھاگتا رہا آج وہ ہار سامنے دیکھ کر اسی فاسٹ سپیڈ سے میدان سے ہی بھاگ گیا۔
آج جو معزول گورنر پنجاب چوہدری سرور نے پریس کانفرنس میں باتیں کی ہیں انکے بعد تو لگتا ہے کہ خانصاحب نے یہ سب کچھ اسلئے کیا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ انکی حکومت کی کارستانیاں چوریاں اور اسکینڈلز سامنے آئیں اسی لیے انہوں نے یہ حرکت کی ہے تاکہ عوام کو پتہ ہی نہ چل سکےکہ انکی حکومت میں کیا کیا گل کھلائے گئے ہیں۔
عمران خان نے کچھ روز سےایڈوانس میں ہی یہ کہنا شروع کردیا تھا کہ مجھ پر میری اہلیہ پر اور انکی سہیلی فرح پر الزامات لگائے جائینگے اس سے ظاہرہوتا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ انہوں نے اورانکے ارد گرد جولوگ ہیں ان سب نے کیا کیا گل کھلائے ہوئے ہیں۔
چوہدری سرور نے جو آج الزام لگائے ہیں وہ ابھی تو آغاز ہے فلڈ گیٹ جب کھلے گا تو ایسی ایسی کرپشن اور لوٹ مار کی داستانیں سامنے آئینگی کے سب حیران پریشان رہ جائینگے۔
وہ جنکی داستانیں کیلیفورنیا سے لیکر لندن اور بمبے تک پھیلی ہوئی تھیں آج انہوں نے ایک نئی داستان رقم کردی ہےوہ جو پہلے پلے بوائے کہلاتے تھے اب پلے بوائے سے آئین شکن پلئیر بھی بن گئے ہیں۔
جس طرح آج آئین کی کھلم کھلا صریحا خلاف ورزی سپیکر اور عمران خان نے کی ہے اسکے بعد اگر کوئی بھی اٹھ کر آئین پاکستان کو ماننے سے تسلیم کرنے سے انکار کردے تو کیا یہ سب اسکے لیے پیغام ہے کہ جو مرضی کرو تمہیں کچھ نہیں کہا جائیگا۔
کیا عمران خان کیلئے وہ سب جائز ہے جو دوسروں کیلئے ناجائز ہے نواز شریف کو نکالا گیا انہوں نے آئین قانون کے سامنے سر خم تسلیم کیا اور گھر چلے گئے لیکن ادھر تو آئین کو ہی روند ڈالا گیا ہے اور اس پر بھی خوشیاں منائی جارہی ہیں۔
جب نواز شریف کو نکالا گیا تھا تو اگرنواز شریف جانے سے انکار کرتے تو کیا تب بھی ایسا ہی رویہ ہوتا جیسا آج اپنایا گیا ہے؟ ہرگز نہیں نواز شریف نے تو ایسا کچھ بھی نہیں کیا تھا لیکن پھر بھی انکو سسلین مافیا بنا دیا گیا بلیک لا ڈکشنری نکال کر کھنگال کھنگال کر مافیا کی ڈیفینیشن نکالی گئی لیکن جس نے آج آئین کو روند ڈالا ہے جو کہہ رہا ہے میرا آئین میری مرضی اسکو کیا کہا جائیگا اسکو اب کونسا مافیا قراردیا جائیگا؟
کیا اسکے لیے بھی بلیک لا ڈکشنری کھنگالی جائیگی کسی فلم کا سکرپٹ استعمال کیا جائیگا یا پھر اسکا لاڈلے کا اسٹیٹس برقراررکھا جائیگا کہ اسکو سب جائز ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے!

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply