• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بھارت میں انتہا پسندوں کا صحافیوں پر حملہ: تشدد کا نشانہ بنایا، جہادی بھی کہا

بھارت میں انتہا پسندوں کا صحافیوں پر حملہ: تشدد کا نشانہ بنایا، جہادی بھی کہا

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں انتہا پسند جنونی ہندوؤں نے صحافیوں پر حملہ کر کے انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، برے القابات سے پکارا اور انہیں جہادی کہہ کر بھی پکارا۔ تشدد کی وجہ سے صحافی زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پانچوں صحافیوں کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کر کے ان کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔

بھارت کے مؤقر نشریاتی اداروں دی وائر اور دا کوئنٹ کے   مطابق  بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہندو مہا پنجایت کے حوالے سے منعقدہ تقریب کی کوریج کے لیے پہنچنے والے صحافیوں پر اچانک حملہ کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ انہیں برے القابات سے بھی پکارا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور پانچوں صحافیوں کو تحویل میں لے کر مکھر جی نگر تھانے منقتل کردیا۔ جن پانچ صحافیوں کو تھانے منتقل کیا گیا ہے ان میں سے تین مسلمان ہیں۔

میڈیا کے مطابق دہلی پولیس کی آفیسر اوشا رنگانی کے مطابق پولیس اہلکار شکایت ملنے پر فوراً ہندو مہاپنچایت پہنچے اور وہاں موجود صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔

دہلی پولیس کے مطابق تقریب کے منتظمین جن میں دو ہندو رہنماؤں اور دائیں بازو کے جماعت کے حامی ٹی وی چینل سدھرشن نیوز کے چیف ایڈیٹر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب میں مسلمان مخالف تقاریر کی گئی تھیں۔

بھارتی صحافی محمد سلمان نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ میرے دوست ارباب علی اور دو مزید صحافیوں میر فیصل اور محمد مہربان پر دائیں بازو کے گروپوں کے اراکین نے دہلی کے علاقے براری میں ہندو مہاپنچایت میں حملہ کیا اور انہیں ہراساں کیا۔ انہوں ںے اس حوالے سے کہا ہے کہ تینوں ہندو مہاپنچایت کی کوریج کے لیے گئے تھے۔

محمد سلمان کے مطابق ان کے کیمرے و فونز چھین لیے گئے اورانہیں جہادی بھی قرار دیا گیا۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ صحافیوں کو ان کا کام کرنے سے روکا گیا اور ان پر حملہ کیا گیا۔

اسی حوالے سے بھارتی صحافی رانا ایوب نے ایک ٹویٹ میں تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ دنیا انڈین صحافیوں خصوصاً مسلمان صحافیوں پر ہونے والے حملوں کو دیکھ رہی ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

 

رانا ایوب کا کہنا ہے کہ بھارت میں موجود ہر صحافی کو سچ بولنا چاہیے اور سب کا احتساب کرنا چاہیے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply