• صفحہ اول
  • /
  • اختصاریئے
  • /
  • اُستاذ گرامی حضرت مولانا ابوعمار زاھدالراشدی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے متعلق غیر منقوط تحریر۔۔ثنااللہ رند

اُستاذ گرامی حضرت مولانا ابوعمار زاھدالراشدی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے متعلق غیر منقوط تحریر۔۔ثنااللہ رند

مِرے مُکرَّم مُعَلِّم

Advertisements
julia rana solicitors london

اللہ اِس عالَم کے لئے ہر دور کے واسطے آدمی لائے، اس واسطے کہ وہ آدمی اس کی راہ سے ہٹے ہوئے لوگوں کو اللہ کی راہ کا راہی کرے۔ اور اللہ کا کرم رہا اس کارواں کے سر، اس طرح کے اس کارواں کے ہر آدمی کو لکھا ہوا کام حوالے ہوا۔ کوئی اِس عالـَم کی اصلاح کے لئے اور کوئی لوگوں کے دلوں کو مسحور و مسعود کر کے دارالسلام کا راہی ہوا۔ اس کارواں اور اسلام کے مددگاروں سے اِک عالِمِ اسلام ہے۔
اِس کے کام کو اگر کسی آدمی کا دل مطالعہ کرے دل گواہی دے گا کہ ہاں !کام ہے۔ وہ عالِم والدِ عَمَّار ہے ۔اس کا گھر علم والا مصر ہے۔ اس کا مطالعہ اللہ کی عطا کے لئے ہے ،اور اہلِ اسلام کی اصلاح کے لئے ہے۔
والدِ عَمَّار کا مطالعہ اَعصار کا ہے، اور اس کا ماہر ہے، اور اس کا مطالعہ کرکے اہلِ اسلام کو مُطَّلِع کر رہا ہے کہ اسلام کے عدو کا کام کس طرح ہے، اِس عصر کے حوالہ سے اللہ کے کلام کا گہرائی سے مطالعہ ہے، اگر کلام کرے، محسوس ہوگا کہ اسی گھڑی ورود ہوا ہے۔ اس کا مسطور کلام مٹی کے الٰہوں کے ملک والے سے ہمدم ہے، اس کا اسمِ گرامی” علی ” ہے۔ اِس کی اَدا اُس سے ملی ہوئی ہے۔ کام، کلام، ھر طرح سے۔
اس کے اِک مسطور کی اطلاع ہوئی، اور ہمارے گھر اس کی مسطور کی ہوئی لوح آگئی۔ اس کا مطالعہ کرکے مسرور ہوا، وہ مسطور اک عالِم کے لئے لکھا ہوا ہے۔ اس کا اسمِ گرامی “محمود” ہے، اور اسلامی اَکادمی سے آئی ہے۔ حد کے سِوا مسرور ہوا، دل سے دعا ہوئی کہ اللہ کرم کرے، اسلامی اکادمی کے سَر، اور ہمارے مُعلِّم کے سَر، اللہ اس کے علم سے عالَم کو مسحور کرے، اور ہمارے مُعلِّم کے والد ہمارے عصر کے امام رہے، اور عالَمِ اسلام کے سَر رہے ،اللہ اس کو دارالسلام عطا کرے، اور رسول اللہ کے ہمسائے کا حصہ عطا کرے ،اللہ والدِ عَمَّار کو اور مُعمَّر کرے، اس واسطے کہ اسلام سِکھ سکوں، اور مُعلِّم کو مرے لئے اور مسلم امہ کے لئے مُطاع کرے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply