• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پیوٹن نے یوکرین میں جنگجو رضاکاروں کو تعینات کرنیکی منظوری دیدی

پیوٹن نے یوکرین میں جنگجو رضاکاروں کو تعینات کرنیکی منظوری دیدی

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین میں لڑنے والے روسی حمایت یافتہ باغیوں کے ساتھ ہزاروں جنگجو رضاکاروں کو بھی متعین کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز اور یورو ڈاٹ کے مطابق جن رضاکاروں کو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان کی تعداد 16 ہزار ہے اور وہ مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھتے ہیں۔

عالمی مبصرین کے مطابق روسی صدر کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے سے یوکرین میں جاری جنگ کو شدت اور تقویت ملے گی البتہ روسی فوجیوں کی اموات کی شرح میں نمایاں کمی ضرور واقع ہو گی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئگو نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں 16 ہزار رضاکار موجود ہیں جو باقاعدہ جنگجو ہیں۔

روسی سلامتی کونسل کے اجلاس میں وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ وہ رضا کار مشرقی یوکرین کے الگ ہونے والے ڈونباس کے علاقے میں روسی حمایت یافتہ افواج کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے تیار بھی ہیں۔

اس حوالے سے کریملن نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر ہمیں ایسے لوگ دکھائی دیں جو پیسے کے لیے نہیں بلکہ اپنی مرضی سے ڈانباس میں مقیم افراد کی مدد کے لیے جانا چاہتے ہیں تو ہمیں انہیں تنازعات کے علاقے تک پہنچنے میں مدد کرنی چاہیے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر دفاع سرگئی شوئگو نے اجلاس میں یہ تجویز پیش کی کہ مغربی ساختہ جیولین اور اسٹنگر میزائل جو روسی فوج نے یوکرین میں قبضے میں لیے تھے، انہیں ڈانباس فورسز کے حوالے کیے جائیں۔ اس ضمن میں انہوں ںے جدید ہتھیاروں کا بھی ذکر کیا۔

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اس حوالے سے کہا کہ وہ اس تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن روس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کیونکہ امریکہ نے نیٹو کو ہماری سرحدوں تک پھیلا دیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کے سربراہان نے قانون سازوں کو بتایا ہے کہ کہ روس یوکرین کی جانب سے کی گئی مزاحمت سے حیران ہے جس نے کریملن کو اس فوری فتح سے محروم رکھا جس کا اس نے سوچا رکھا تھا اور جس کا اسے مکمل یقین بھی تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply