روس نے یوکرین جنگ کے 9ویں روز یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ زاپوریزیہ پر قبضہ کر لیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ اس علاقے میں لڑائی کے نتیجے میں آگ لگ گئی تھی۔
یوکرین کا کہنا تھا کہ آگ روس کے بے دریغ حملے کی وجہ سے لگی تاہم اس کے باوجود ایٹمی پلانٹ محفوظ بتایا گیا۔
زاپوریزیہ نیوکلیئر پلانٹ پر روس کے قبضے کے بعد، یوکرین کے صدر کو اس کے باوجود کہا گیا کہ جوہری پلانٹ محفوظ ہے۔ جی ہاں. ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے بات کی ہے اور یورپ کے لیے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے ایٹمی تباہی کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب یورپیوں کو جاگنا ہو گا۔
زیلنسکی نے برطانیہ کے وزیر اعظم اور جرمن چانسلر سمیت کئی رہنماؤں کو بھی فون کیا اور مدد کی التجا کی۔
زاپوریزیہ پاور پلانٹ ملک کی جوہری توانائی کا تقریباً 25 سے 30 فیصد فراہم کرتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں