صدر مملکت نے ترمیم شدہ پیکا ایکٹ 2016 جاری کردیا۔۔گل بخشالوی

یورپی پارلیمنٹ کی صدر روبرٹا میٹسولا نے کہا تھا کہ ایک مضبوط جمہوریت کے لیے مضبوط پریس ضروری ہے، کیونکہ کوئی جمہوریت بھی آزاد صحافت کے بغیر پنپ نہیں سکتی۔ یورپ جمہوریت، سچ اور انصاف کے ساتھ کھڑا ہے۔ جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر یورپین پارلیمنٹ اظہارِ رائے کی آزادی، صحافیوں کی آزادی اور میڈیا کے حقوق کیلئے کھڑی ہے۔ ایسے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا جائے جس میں صحافی اپنا کام آزادانہ طور پر کر سکیں اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ صحافی جب صبح اٹھیں تو انہیں اپنی جان جانے کا خوف نہ ہو۔

یورپین پارلیمنٹ کی صدر نے جو کہا وہ غلط نہیں لیکن اگر صحافت آزادی کی آڑ میں میڈیاجمہوریت کے لئے ناسور بن جائے تو اس کولگام دینے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ٹی وی ٹاکروں کے دکاندار ، لفافہ میڈیا اور ان کی سر پرست اپوزیشن کی جانے کیوں چیخیں نکل رہی ہیں بقول مریم نواز اور بلاول زرداری کے اگر فیک نیوز مافیا کے سرغنہ عمران خان نے اپنے گلے کے لئے پھند ہ بنایا ہے تو انہیں کیا اعتراض ہے اگر وہ اپنے لئے کنواں کھود رہا ہے تو انہیں کیا تکلیف ہے ،انہیں تو خوش ہونا چاہیے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پاکستان دوست شہریوں نے تو اس ترمیم شدہ پیکا ایکٹ 2016 کے نفاذ پر سکون کا سانس لیا ہے۔ حکومت نے فیک نیوز کے آگے بند باندھ دیا ہے۔ آزاد میڈیا نے تو تماشا لگا رکھا ہے جھوٹی خبروں کی بھر مار ہے، جس کا جو جی چاہے بکتا ہے، مخالفین کی پگڑیاں اچھالنا کھیل  بن چکا ہے ،سچ کیا ہے جھوٹ کیا ہے کوئی تمیز ہی نہیں کر سکتا، قوم کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ عمران خان کا دامن بے داغ ہے عمران خان حق اور سچ کی آواز ہیں ، اس لئے وہ پاکستان کی میڈیا کو بھی حق اور سچ کی راہ پر لگانا چاہتا ہے جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کو روکنا ملک اور قوم کی سلامتی کے لئے انتہائی ضروری ہے اگر تحریک انصاف کی حکومت حق اور سچ کا ساتھ دے رہی ہے تو اپوزیشن اور میڈیا کے پیٹ میں مروڑ کیوں اٹھ رہاہے ؟ اپوزیشن کیا کہتی ہے ،ملاحظہ کریں۔۔
“بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں پیکا اور الیکشن ایکٹ تر میمی آ رڈیننس سے جھوٹی خبروں کی روک تھام کی آ ڑ میں آ زادیِ اظہار و صحافت کو قید کیا جا رہا ہے،
یوسف گیلانی کہتے ہیں   پیکا قانون سے عمران خان اپنے مخالفین کو ڈرانا چاہتے ہیں، ڈریکونین قوانین بنا کر میڈیا پر قدغن لگانا چاہتے ہیں
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون نے کہا ہے کہ آ زادی اظہار رائے پر قدغن لگانا جمہوری عمل اور ترمیم آ ئین کی دفعات کے منافی ہیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ حکومت کی قانون سازی کا مقصد مخالفین کو ٹھکانے لگانا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ میڈیا اور اپوزیشن مخالف یہ قوانین عمران اینڈ کمپنی کے خلاف استعمال ہو ں گے ۔میں آ گاہ کر رہی ہوں پھر نہ کہنا بتایا نہیں تھا۔عمران خان کو برطانیہ بھاگنے نہیں دیں گے۔
معروف تجزیہ کار اور سینئر صحافی حسن نثار کہتے ہیں کہ مسلم لیگ کی مریم بی بی کا عمران خان کو لندن بھاگنے نہ دینے کا بیان در اصل مریم نواز کا قبل از وقت اعتراف شکست ہے، وزیراعظم کے خلاف اس وقت ان کے سارے مخالفین کھڑے ہوگئے ہیں ہمیں تو عمران خان کی حکومت میں کوئی برائی نظر نہیں آتی اگر وہ عوامی جلسوں سے خطاب کر رہے  ہیں تو کیا جرم کر رہے ہیں۔ اپوزیشن تو ساری بے روزگار ہے، وزیراعظم تو برسر روزگار ہیں پھر کیوں نہ اپوزیشن کی غلط بیانیوں کا جواب دیں ۔حقائق کا تقاضا ہے کہ عمران خان عوام میں آ کر اپوزیشن کو جواب دیں اور ان سے پوچھیں جنہوں نے ملک کو برباد کردیا ۔کیا عمران خان اس ملک کو ٹھیک کرسکیں گے لیکن ہم جانتے ہیں کہ جتنا گہرا زخم ہوگا ٹھیک ہونے میں اتنا ہی وقت لے گا۔ رہی بات لندن نہ بھاگنے دینے کی تو عمران خان لندن چھوڑ کر پاکستان آیا ہے اس نے کرپٹ حکمرانوں کے خلاف 22سال جنگ لڑی ہے بھاگنے والی تو اشرافیہ ہے جو کبھی جدہ تو کبھی لندن بھاگتے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply