کون ہے جو ہمارا ساتھ دے ؟ یوکرینی صدر کی دہائی

کیف: یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے دہائی دی ہے کہ کون ہے جو ہمارا ساتھ دے ؟

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرینی صدر نے کہا کہ یوکرین کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے اب کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟ کیونکہ ہمیں کوئی دکھائی نہیں دے رہا۔ نیٹو رکن بنانے کی گارنٹی دینے والے خوف زدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس اور یورپ کے درمیان آہنی دیوار گر رہی ہے جبکہ روس نے میزائل حملے دوبارہ شروع کر دئیے ہیں اور روسی حملوں میں فوج اور شہری دونوں اہداف پر ہیں۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کلیبا نے کہا کہ کیف کے حالات دوسری جنگ عظیم جیسے ہو گئے ہیں، روس حملے کے بعد کیف کی صورتحال دوسری عالمی جنگ میں دیکھی گئی تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے کہا کہ 1941 میں دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنی نے دارالحکومت پر حملہ کیا تھا اور نازی جرمنی نے جب کیف پر حملہ کیا تب ایسے ہی حالات تھے اور ماضی میں ان حملوں کو شکست دی اور اب وہ اسے بھی شکست دیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply