روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر حملے سے پہلے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں حملے کے بارے میں آگاہ کیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق کال پر پیوٹن نے بتایا کہ ماسکو یوکرین پر فوجی حملہ کرنے جا رہا ہے، یہ رابطہ صبح 5 بجے ہوا، جس کے بعد روسی صدر نے حملے کا اعلان کر دیا۔
بیلاروس کے صدر کے دفتر کے مطابق کال کے دوران، ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ سرحد اور ڈونباس کی صورت حال سے آگاہ کیا۔ تاہم کریملن کی جانب سے اس کال کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
آج صبح روسی صدر پیوٹن نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا، جس کے بعد روس کی جانب سے فضائی حملے جاری ہیں۔
روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس یوکرین پر قبضے کا منصوبہ نہیں رکھتا، روسی فوجی کارروائی کا مقصد یوکرین کو غیر عسکری کرنا ہے،
یوکرینی فوجی ہتھیار چھوڑ کر گھر چلے جائیں۔
دوسری جانب یوکرین کے دارلحکومت کیف میں دھماکوں کی آوازیں گونج رہی ہیں، یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ہونے والے دھماکے سی این این کی پر براہ راست نشریات کے دوران بھی سنے گئے۔ یوکرین کے مطابق روسی فوج کی شیلنگ سے 7 افراد ہلاک 9 زخمی ہوئے ہیں۔
یوکرین میں فوجی تنصیبات پر راکٹ حملے شروع ہو چکے ہیں،یوکرین وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پرامن شہروں پر حملے جاری ہیں، جبکہ وزیر داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین پر روسی حملہ ہو چکا ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں