عشق۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آ تجھ سے کروں بات کہ کیا ہے فنا فی العشق
اس نے کہا، سمجھایا تو رومیؔ نے بھی تھا، پر
رومیؔ کی کوئی بات سمجھ آتی بھی کیسے
رومی ـ کے ہاں تو “عشق” ہے بس ایک جھمیلا
ہاں، عشق، دریں عشق، دراں عشق، دروں عشق
ہے زنده ازل تا بہ ابد، باقی، امر عشق
ماقبل، ما مقام ہے، نِت ہے، سدا بہار
سابق بھی ہے، ما قبل نھی،اولیٰ سرِ دست
تھا کل بھی یہ جاوید تو ہے آج بھی زندہ
اب کون بتائے گا تجھے کیا ہے یہ اعجاز
مبہوت کُن و تہیِ تشاریح ہے یہ شرف
ر ومیؔ تو تمہیں ایسے ہی سمجھائے گا ، اے دوست
تسلیم ، کہ عارف تو نہیں ستیہ پال آنند
جا پوچھ ذرا اُس سے کہ کیا ہے یہ جھمیلا
یہ سن کے تو میَں ہو گیازندہ فنا فی العشق

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply