اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان کے وزیر مالیات اسحق ڈار کو جنہیں پاناما پیپرز معاملہ میں ملزم قراردیا گیا ہے جبکہ علیل سیاستداں کو ان کی خدمات سے بھی صرف اس لئے معزول کیا گیا ہے کہ ایک عدالت نے انہیں اشتہاری مجرم بھی قرار دیدیا ہے۔ اسحق ڈار نے تین ماہ کی رخصت طلب کی تھی۔ یاد رہے کہ 67 سالہ ڈار تقریباً ایک ماہ قبل لندن آئے تھے اور انہیں 21 فروری تک اپنی ڈیوٹی سے رجوع ہوجانا چاہیے۔
ہارلے اسٹریٹ میں واقع ایک ہاسپٹل میں موصوف اپنے عارضہ قلب کا علاج کروارہے ہیں جبکہ زیادہ سے زیادہ انہیں تین ماہ کی رخصت منظور کی جاسکتی ہے جس کے مطابق انہیں 21 فروری تک اپنی ڈیوٹی سے رجوع ہوجانا چاہیے۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں اسحق ڈار کو ان کے عہدہ سے مستقل طور پر برخاست کیا جاسکتا ہے جبکہ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو یہ کہنا پڑتا ہے کہ اب اسحق ڈار کیلئے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے اور ساڑھے چار سال تک وزیرمالیات رہنے کا زمانہ اب قریب الختم ہے۔
اسحق ڈار نے وزیراعظم کے دفتر کو ایک مکتوب بھی تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے طویل رخصت کی خواہش کی تھی اور کہا تھا کہ ان کے سرجن نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی نوعیت کے طویل سفر نہ کریں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو تحریر کئے گئے مکتوب میں انہوں نے انہیں (ڈار) تفویض کی گئی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونے کی خواہش کی تھی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں