اسلام آباد: عالمی شہرت یافتہ امریکی تھنک ٹینک ولسن سینٹر میں جنوبی ایشا کے پروگرام ڈائریکٹر مائیکل کوگل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر کہا ہے کہ جب ریاست خاموشی کے ساتھ جواب دیتی ہے تو نفرت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
معروف امریکی دانشور نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں استفسار کیا ہے کہ یہ بھارت کے مستقبل کے لیے کیسا اشارہ ہے؟
واضح رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبہ مسکان خان کو جس طرح زعفرانی مفلر والوں نے خوفزدہ و ہراساں کرنے کی کوشش کی اس کی پوری دنیا سےمذمت کی جا رہی ہے۔
کوگل مین نے لکھا ہے کہ بھارت میں نفرت کے شعلے اسکولوں تک میں پھیل چکے ہیں اور نوجوان مسلمان خواتین کو محض اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرنے پر بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔
زعفرانی مفلر والے جتھے کے سامنے سرنگوں نہ ہونے والی مسلمان طالبہ مسکان خان کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک و رویے کی بھارتی اداکاراؤں کی جانب سے بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔
بھارت کی معروف اداکارہ پوجا بھٹ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ہمیشہ کی طرح مردوں کے ایک گروپ نے عورت کو ڈرانے کی کوشش کی ہے۔
بالی ووڈ کی ممتاز اداکارہ عالیہ بھٹ کی بڑی بہن اور مہیش بھٹ کی بیٹی پوجا بھٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ واقعہ انسانیت کے لیے خوفناک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شالوں کو ہتھیار بنانا اپنی کمزوری کو ظلم کے ذریعے چھپانے کے مترادف ہے۔
بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبہ مسکان خان کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اداکارہ سوارا بھا سکر نے بھی شرمناک قرار دیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں