• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • این ایچ ایس میں نسل پرستی ڈاکٹروں کی ذہنی صحت کی بربادی کا سبب

این ایچ ایس میں نسل پرستی ڈاکٹروں کی ذہنی صحت کی بربادی کا سبب

(نامہ نگار: فرزانہ افضل)برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن( BMA ) نے میڈیکل کے شعبے میں امتیازی سلوک کا سب سے بڑا سروے کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ نسلی اقلیتی ڈاکٹروں کی اکثریت شدید افسردگی اور اضطراب کا شکار ہے ، جس کی وجہ میڈیکل کے شعبے میں انہیں اپنے ساتھیوں اور مریضوں دونوں کی جانب سے نسل پرستی کے برتاؤ کا سامنا ہے۔ جس کا انکشاف کیا جا سکتا ہے۔ تقریباً 60 فیصد ڈاکٹر جو نسلی امتیازی سلوک کا شکار ہوئے ہیں، نے کہا کہ ان کی ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے، جبکہ تقریبا بیس فیصد ڈاکٹروں جس میں ( 13.8۔℅) نے کہا کہ وہ یہ نوکری چھوڑنا چاہتے ہیں یا ( 5.6℅) فیصد گزشتہ دو سال کے دوران ڈاکٹری کو خیر باد کہہ چکے ہیں۔

برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے طب میں نسل پرستی پر سروے کے عبوری نتائج جو اسی سال 2022 میں ایک مقامی اخبار میں شائع کیے گئے، کے مطابق نسل پرستی کے شکار 71 فیصد ڈاکٹروں نے ان واقعات کی رپورٹ نہ کرنے کا انتخاب کیا ۔ ایک ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اس کو ہرگز اعتماد نہیں تھا اس واقعے کو توجہ دی جائے گی یا پھر یہ خوف لاحق تھا کہ اس پر جھگڑا پیدا کرنے والے کا لیبل لگ جائے گا۔ اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں امتیازی تفریق کا نشانہ بننے والے ایک ہندوستانی پس منظر کے ڈاکٹر نے کہا۔” میری بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ ای میل کو نظر انداز کیا گیا ۔ الٹا مجھ پر شکایتی ہونے کا داغ لگایا گیا۔ میں کام کی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار ہوں اور میں ہر روز اس جاب کو چھوڑنے کے بارے میں سوچتا رہتا ہوں۔” یہ سروے جس میں دو ہزار سے زیادہ ڈاکٹر اور میڈیکل طلباء نے حصہ لیا، برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق اپنی نوعیت کا سب سے بڑا سروے ہےجس میں طب کے شعبے اور کام کی جگہ پر نسل پرستی کا جائزہ لیا گیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

سفید، سیاہ ، ایشیائی اور مخلوط نسل کے ڈاکٹروں نے بھی اس بات پر زور دیا کہ میڈیکل کے پیشے میں نسل پرستی ایک نہایت اہم مسئلہ ہے۔ بی ایم اے کی اس رپورٹ کے مطابق ہیلتھ سروس میں بہت اونچے پیمانے کے نسل پرستی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر چاند ناگ پال نے کہا ، “این ایچ ایس میں انتہائی ناقابل قبول درجے کی نسل پرستی ہے جو کسی طور پر نظر انداز نہیں کی جا سکتی۔”۔ جبکہ برطانوی حکومت اپنی سیول Sewell رپورٹ کے مطابق دعویٰ کرتی ہے کہ این ایچ ایس نسلی اقلیتی ڈاکٹروں کے لئے کامیابی کا میدان ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply