• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کون تاحیات زندہ رہنا چاہتا ہے؟ زیتون کے تیل کا استعمال جان لیوا بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہے

کون تاحیات زندہ رہنا چاہتا ہے؟ زیتون کے تیل کا استعمال جان لیوا بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہے

(و نامہ نگار/مترجم: محمد منیب خان) اگر آپ ابھی تک مکھن اور مئیونیز استعمال کرتے ہیں تو اب وقت آ گیا ہے کہ ان عادتوں کو بدل کر ایسی خوارک استعمال کی جائے جو سائنسدانوں کے مطابق آپ کو زیادہ صحت مند بنائے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق زیتون کا تیل انسانوں کو لمبی زندگی گزارنے میں مدد دے سکتا ہے اور اس کے استعمال سے کئی خطرناک بیماریوں کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق ہارورڈ یونیورسٹی کے ٹی۔ ایچ چان سکول اور پبلک ہیلتھ میں کی گئی اور یہ امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے مجلّے میں شائع ہوئی ہے۔
سائنسدانوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ روزانہ دس گرام ماجرین، مئیونیز، مکھن اور دودھ کی دوسری مصنوعات کی جگہ زیتون کا تیل استعمال کرنے سے کینسر، ڈیمنشیا، دل اور سانس کی بیماریوں کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔
چان سکول آف پبلک ہیلتھ کے ایک سینئر تحقیق دان نے واضح کیا کہ وہ سب مرد و خواتین جو جانوروں سے بنے fats کی جگہ روانہ دس گرام زیتون کا تیل استعمال کرتے ہیں ان میں مرنے کا خدشہ ان لوگوں کی نسبت 34فیصد تک کم ہو جاتا ہے جو زیتون کا تیل استعمال نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید واضح کیا کہ یہ پہلی طویل مدتی تحقیق جس میں نوے ہزار لوگ تیس سال تک شامل رہے اور یہ تحقیق امریکی باشندوں کے زیتون کے تیل کے استعمال اور اموات پہ بنیاد کرتی ہے۔
تحقیق دان نے مزید بتایا کہ اس سے پہلے ایسی تحقیق بحیرہ روم اور یورپین باشندوں پہ کی گئی تھی جہاں زیتوں کے استعمال کی شرح نسبتاً زیادہ تھی۔
سائندانوں کے مطابق یہ تحقیق اس بات کو مزید ثبوت پیش کرتی ہے کہ saturated fats اور جانوروں سے بنے fats کو پودوں سے نکلے تیل جیسا کہ زیتوں کے تیل کے استعمال سے وقت سے پہلے اموات کے خدشے کو کم کیا جا سکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

سپٹنک نیوز

 

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply