• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • یو اے ای: سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور ایپس سے متعلق سخت قوانین، سزائیں اور جرمانے

یو اے ای: سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور ایپس سے متعلق سخت قوانین، سزائیں اور جرمانے

(نامہ نگار/مترجم:نسرین غوری)متحدہ عرب امارات میں قانونی ماہرین نے آن لائن سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ اور ایپس کے صارفین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غیر سرکاری و غیر مصدقہ ذرایع سے حاصل کردہ اطلاعات اور خبریں پھیلانے سے باز رہیں ورنہ انہیں بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اے ڈی جی لیگل کے مینجنگ پارٹنر محمد الضحباشی نے کہا کہ نیا سائبر کرائم کا قانون صارفین پر یہ ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ کوئی بھی اطلاع سوشل میڈیا پر شئیر کرنے سے پہلے اس کے ذریعے کی تصدیق کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون واضح طورپر یہ کہتا ہے کہ افواہ ، غلط خبریں یا غیر سرکاری خبریں جن سے قومی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہو شئیر کرنے والے شہری کو سزا دی جائے گی۔

آپ اجازت کے بغیر کب تصاویر اور ویڈیو بنا سکتے ہیں؟
عرب امارات میں کسی بھی صورت حال میں بغیر اجازت نہ کوئی تصویر یا وڈیو بنائی جاسکتی ہے نہ ہی کوئی ویڈیو یا تصویر عوامی طور پر پوسٹ کی جاسکتی ہے سوائے اس صورت میں کہ کوئی غیر قانونی کارروائی ہورہی ہو تو بلا اجازت ویڈیو بنائی جاسکتی ہے جسے حکام کو پہنچانے کی نیت سے بنایا گیا ہو اور جسےبطور گواہی تفتیش میں شامل کیا جاسکتا ہو۔
حوثی دہشت گردوں کے حملوں کو روکتے ہوئے امارات کی دفاعی افواج کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کرنے کے نتیجے میں عوامی خوف و ہراس کے کے بعد حکومت کی طرف سے یہ ہدایات سامنے آئی ہیں کہ عوام عوامی مفاد اور قومی سلامتی کے خلاف اس قسم کی افواہیں اور غلط خبریں پھیلانے سے گریز کریں۔

اس ضمن میں چیدہ چیدہ جرمانے اور سزائیں :
-ایسی اطلاعات جو رائے عامہ کو اکسانے، خوف ہراس پھیلانے یا قومی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہوں – ایک سال قید اور ایک لاکھ درہم جرمانہ
-غلط خبریں، افواہیں، نامکمل اطلاعات جو سرکاری اعلانات کے متضاد ہوں پھیلانے پر – ایک سال قید اور ایک لاکھ درہم جرمانہ
-وباوں ایمرجنسی اور سانحات کے دوران غلط خبریں پھیلانے پر – دو سال قید اور دو لاکھ درہم جرمانہ
-کسی کی بلا اجازت تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنا – چھ ماہ قید یا/اور ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ درہم جرمانہ
-کسی حادثے یا سانحے کے متاثرین، زخمی و ہلاک ہونے والوں کی تصاویر اور ویڈیو شئیر کرنا – چھ ماہ قید یا/اور ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ درہم جرمانہ
-غلط یا گمرہ کن اشتہارات- قید اور/یا بیس ہزار سے پانچ لاکھ درہم جرمانہ
-کسی دوسرے ملک کو بدنام کرنے کے متعلق اطلاع یا اعداد شمار – چھ ماہ قید اور /یا ایک لاکھ سے پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ
-پورنو گرافی یا نامناسب مواد – قید اور/یا ڈھائی سے پانچ لاکھ درہم جرمانہ
-مذہبی توہین پر مبنی مواد –قید اور /یا ڈھائی لاکھ سے دس لاکھ درہم تک جرمانہ
-عطیات جمع کرنے کے لیے مواد – قید اور /یا دو سے پانچ لاکھ درہم جرمانہ
-بغیر لائسنس ادویات کی تشہیر- قید اور/یا جرمانہ

Advertisements
julia rana solicitors

خلیج ٹائمز

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply