• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • لاک ڈاؤن کی مبینہ خلاف ورزی پہ مستعفی نہیں ہوں گا؛ بورس جانسن

لاک ڈاؤن کی مبینہ خلاف ورزی پہ مستعفی نہیں ہوں گا؛ بورس جانسن

(نامہ نگار/مترجم:  محمد منیب خان)وزیراعظم بورس جانسن پہ مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بورس جانسن نے جون 2020 میں پہلے لاک ڈاؤن کے دوران سالگرہ کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ مزید ملنے والی اطلاعات کے مطابق بورس جانسن نے 20 مئی کو ڈاؤننگ سٹریٹ کے باغ میں بھی ایک تقریب میں شرکت کی۔

بورس جانسن نے ہاؤس آف کامن میں سوالوں کے جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ وہ مبینہ “پارٹی گیٹ” سیکنڈل کی بنیاد پہ مستعفی نہیں ہوں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو مستعفی ہونا چاہیے جنہوں نے وزارتی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی۔

برطانیہ کے وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار اس سوال کے جواب میں کیا جو لیبر پارٹی کے لیڈر سر کئیر سٹارمر (Sir Kier Starmer)کی طرف سے اٹھایا گیا تھا۔

سٹارمر نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم کا یہ کہنا کہ جنہوں نے بھی وزارتی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی انہیں مستعفی ہونا چاہیے خود وزیراعظم پہ بھی لاگو ہوتا ہے۔ پھر انہوں نے براہ راست وزیراعظم سے سوال کیا کہ کیا آپ مستعفی ہو رہے ہیں؟ وزیراعظم نے جواب دیا “نہیں”۔

بورس جانسن نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اس کوشش میں ہے کہ میں اس معاملے پہ وقت سے پہلے رائے دوں جس کی تفتیش ابھی پولیس کر رہی ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں میٹرو پولیٹن  پولیس نے بھی واضح کیا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران مبینہ طور پہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجتماعات کی تحقیقات کرے گی۔ البتہ وزیراعظم بورس جانسن نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ وہ تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آنے والی رپورٹ کو من و عن شائع کریں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

سپٹنک  نیوز

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply