• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  •  عالمی ادارہ صحت : رواں سال کورونا ایمرجنسی ختم کرنے کے امکانات

 عالمی ادارہ صحت : رواں سال کورونا ایمرجنسی ختم کرنے کے امکانات

(نامہ نگار/مترجم:نسرین غوری)عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے پیر کو عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کو بتایا کہ پچھلے سال ہر بارہ سیکنڈ بعد کورونا سے ایک موت ہونے کے باوجود اس سال ہم کورونا ایمرجنسی کا خاتمہ کرسکتے ہیں   اور اسی سال کرسکتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام ممالک اس امر کو یقینی بنائیں کہ ہر فرد کو ویکسین لگ جائے، بیماری کی صورت میں فوری علاج میسر ہو، وائرس ،آنے والے ویرئینٹس کو ٹریک کیا جائے، اور پابندیوں کو برقرار رکھا جائے۔

عالمی ادارہ صحت مہینوں سے اس بات پر زور دے رہا ہے کہ غریب ملکوں میں ویکسین کی تقسیم بڑھائی جائے اور تمام ممالک میں کم از کم ستر فیصد آبادی اس سال کے وسط تک ویکسین شدہ ہوجائے۔

عالمی ادارہ صحت کے رکن 194 ممالک میں سے نصف ویکسین کا پچھلا ہدف یعنی 2021 کے آخر تک چالیس فیصد آبادی کو ویکسین کی فراہمی میں ناکام رہے ہیں جبکہ افریقہ میں 85 فیصد آبادی ویکسین کی پہلی خوراک سے ابھی تک محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اس خلا کو پُر نہ کرلیں، ہم ایمرجنسی ختم نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ہفتے اوسطً ہر تیسرے سیکنڈ میں سو نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور ہر بارہویں سیکنڈ پر ایک فرد کورونا کے باعث موت کا شکار ہوا ہے۔

سنہ 2019 کے اواخر میں اپنے آغاز سے کوویڈ 19 اب تک پچپن لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بن چکا ہے اور اومیکرون ویرئینٹ آنے تک کیسز کی ریکارڈ تعداد رپورٹ ہوئی ہے ۔

اومیکرون پہلی بار جنوبی افریقہ میں نو ہفتےپہلے ظاہر ہوا تھا، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیدروس نے کہا کہ اب تک اومیکرون کے باعث 80 ملین کیسز سامنے آچکے ہیں جو 2020 کے مجموعی کیسز سے کہیں زیادہ ہیں۔دیگر ویرئینٹ کے برخلاف اومیکرون کےباعث بیماری کی شدت کم ہے اور اس کے پھیلاؤ  کے مقابلے میں اموات کی تعداد نسبتاً کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب دنیا کو کووڈ کے ساتھ جینا سیکھنے کی ضرورت ہے۔

ہمیں سانس کی شدید بیماری کے علاج کےلیے پائیدار منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم اسے سنبھالنے میں کامیاب ہوجائیں گے، انہوں نےکہا کہ یہ سمجھنا انتہائی خطرناک ہوگا کہ اومیکرون آخری ویرینٹ ہے یا یہ کہ کورونا اب ختم ہوجائے گا، اس کے برعکس عالمی صورت حال مزید ویرئینٹس کے ظہور لیے سازگار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ زیادہ متعدی اور زیادہ خطرناک ویرئینٹس کے حقیقی خطرات موجود ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

   خلیج ٹائمز

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply