سعودی قہوہ فیسٹول اور سعودی قہوہ سنہء 2022 کا سال۔۔منصور ندیم

سعودی عرب میں سال آخر سنہء 2021 کو عربی خطاطی Arabic Calligraphy کا سال منایا گیا تھا، سال آخر میں ہی دبئی میں ہونے والے ایکسپو میلے Dubai Expo Festival میں سعودی عرب کے ثقافتی پویلین Saudi Traditional Pavilion میں سعودی ثقافت کے وزیر نے سال سنہء 2022 کو سعودی قہوہ کا سال Saudi Coffee year 2022 منانے کا اعلان کردیا تھا۔ اب یہ سال سنہء 2022 سعودی عرب میں سعودی قہوے کا سال منایا جارہا ہے، اسی سلسلے میں ضلع جازان کے دائر کمشنری کے حصے میں کل سے کافی کی مقامی پیداوار اور مقامی خولانی قہوے کے میلے کا آغاز ہوگیا ہے۔ جس کا نام خولانی قہوہ میلہ Khulani Coffee Fastival ہے۔

سعودی عرب قہوے کو ثقافتی پہچان کا آئینہ دار مانتا ہے، ’قَہْوَہ‘ عربی لفظ ہے جو ابتدا میں مجازاً اُس گرم و تلخ مشروب کو کہتے تھے جو مخصوص بیجوں کو بھون اور کاڑ کر بنایا جاتا تھا، یہ کبھی صوفیاء کا مرغوب مشروب تھا۔ عربی میں ’قہوہ‘ کا تلفظ ’ق‘ کو گاڑھا کرنے کے نتیجے میں ’گہوہ‘ کہا جاتا ہے۔ قہوے نے وقت کے ساتھ تدریجی عمل میں بہت ساری دوسری اشیاء کے فلیورز کو بھی ساتھ ملالیا، جیسے لونگ، الائچی، ادرک یا مخصوص روایتی جڑی بوٹیوں اور مصالحہ جات وغیرہ وغیرہ، قہوہ اہل عرب کی فیاضی اور حسن و ضیافت کا ترجمان سمجھا جاتا ہے۔ مزید سعودی شہری قہوہ تیار کرنے اور پیش کرنے کی ایک تاریخی عظیم الشان روایات بھی رکھتے ہیں۔ سعودی شہری بڑے فخر کے ساتھ اپنی روایت مانتے ہیں، سعودی عرب کے تمام 13 صوبوں میں قہوہ مختلف رنگ اور انداز سے تیار کیا جاتا ہے۔ اور ہر مقامی صوبے میں اسے پیش کرنے کے طور طریقے ایک جیسے بھی ہیں اور الگ الگ بھی ہیں۔ اسی لئے سعودی عرب اسے سعودی ثقافت کے اہم ستون کے طور پر سعودی قہوے کا تعارف کروارہے ہیں، یہ ایک بڑی کاوش ہے کہ اس وقت سعودی عرب اپنے تمام ثقافتی پہلوؤں کو دنیا بھر کے سامنے لارہا ہے اور سعودی قہوہ سال منانے کا فیصلہ بھی ایک بہترین کاوش ہے۔

جازان میں قہوہ میلے کی وجہ یہاں کے مختلف حصوں میں مقامی قہوے کی کاشت ہے، جازان میں گزشتہ چند سالوں سے کافی کی پیداوار اس خطے کی مزید بہتر معاشی تبدیلی وجہ بن رہی ہے، یہاں کے مقامی کافی یا قہوے کا نام خولانی ہے، اور مزے کی بات ہے کہ جازان کے پہاڑوں کی چوٹیاں خولانی کافی کے درختوں سے آباد ہیں۔ اسے مقامی طور پر چٹانی کافی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے درخت چٹانوں پر خود سے اگتے ہیں۔ ان کی کاشت میں کسی انسان کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ لیکن کچھ سالوں سے حکومتی توجہ اور قہوے کی مقامی پیداوار کے لئے کئی اسکیمیں بھی دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے مقامی شہریوں نے اس کی باقاعدہ کاشت شروع کردی ہے، سعودی حکومت مقامی سطح پر قہوے کی کاشت میں خودکفیل ہونے کے اہداف کی منتظر ہے اور وہ مقامی شہریوں کو وہ تمام وسائل بھی مہیا کررہی ہے۔ موسم سرما کے ہر سال کی طرح اس سال بھی قہوے کے درختوں پر انہی دنوں میں قہوے کی پیداوار ہوتی ہے، اور مقامی کاشتکار خولانی قہوے کی بڑھتی ہوئی مقامی طلب پوری کرنے کے لیے قہوے کی پیداوار مسلسل بڑھا رہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

جازان میں خولانی قہوہ میلہ Coffee Fastival میں جازان کے پہاڑی علاقے میں پیدا ہونے والی اعلی نوعیت کی کافی کی مارکیٹنگ بھی مقصد ہے اور مقامی کاشتکار جنہیں مقامی زبان میں مزارعین بھی کہا جاتا ہے ان کی پیداوارخولانی کافی کو متعارف کرانا اور مقامی مزارعین کو دیگر شہروں کے علاوہ خلیجی ممالک کی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنا بھی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی میلہ پچھلے سال کے میلے کی طرح ثقافتی اور تمدنی میلے کی حیثیت بھی اختیار کرلیتا ہے جس میں مقامی دستی مصنوعات کے سٹالز بھی لگتے ہیں اور مقامی طور پر خواتین کی شرکت بھی ہوتی ہے۔ قہوہ میلے میں دیہی ملبوسات، روایتی مصنوعات اور دستکاریاں بھی شرکت کرنے والوں کی دلچسپی کا مرکز بنتے ہیں، میلے میں لگائے گئے دستی مصنوعات کے اسٹالز علاقے کی ثقافت، تاریخی ورثے، قدرتی ماحول کے حسن اور سیکڑوں برس سے رائج رسم و رواج کی جیتی جاگتی تصویر و تاریخ بتاتے ہیں۔ روایتی مصنوعات اور دستکاریوں کے علاوہ مقامی جدید و قدیم کھیتی باڑی کے آلات ، قہوہ ، دروازوں کی صنعت اور پرانی کنجیوں کی صنعت کا تعارف بھی ہوتا ہے۔ سعودی عرب کے یہ تمام تفریحی و کاشتکاری کے میلے، مقامی شہریوں کے روزگار، فن و ہنر، معاشی ترقی اور خواتین کو برابر کے مواقع دینے کے ساتھ بہترین صحتمند اور عوامی تفریح کا سبب بن رہے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply