“دائر بنی مالک” جازان کی قدیم پتھروں کی عمارتوں کے قصبے۔۔منصور ندیم

خوبصورت و سر سبز وادیاں، چشمے، بہتے جھرنے، برف پوش پہاڑ، سعودی عرب میں یہ سب دیکھنا ہے تو جنوبی سعودی عرب کا صوبہ جازان ان تمام قدرتی مظاہر کا جیتا جاگتا ثبوت ہے، مگر قدرتی مظاہر کے علاوہ صوبہ جازان کی ایک اور شہرت و حیثیت یہاں ہر قدیم تہذیبوں اور تاریخی پتھروں کی عمارتیں بھی ہیں۔ جازان کی معروف شہرت “دائر بنی مالک” کے علاقے کے سو سے زائد قدیم دیہاتوں میں موجود تاریخی عمارتیں ہیں۔ دائر بنی مالک کو پتھروں کی بنی عمارتوں اور قلعوں کی بدولت زیادہ شہرت ملی ہے، ایسی عمارتوں کی مثال سعودی عرب کے کسی اور مقام پر نہیں ملتی، سعودی مقامی مورخین دائر بنی مالک کی قدیم عمارتوں کو یہاں کے ماضی قریب کے عہد کی مقامی زندگی کا رہن سہن بتاتے ہیں جس سے پتا چلتا ہے کہ یہاں کے مقامی عرب ان پہاڑوں میں کیسے رہتے تھے۔ ان کے قرب وجوار میں زرخیز وادیاں، اونچے پہاڑ اور اونچی چوٹیاں تھیں جو ان کی فطری زندگی میں اہم کردار ادا کرتی تھیں۔

ان عظیم عمارتوں کو بنانے والوں کو عربی میں “بانی” یا “عمار” کہتے ہیں عمار سے ہی اردو لفظ عمارت بنا ہے، دائر بنی مالک کی یہ عظیم عمارتیں اس دور کے بنانے والوں کی مہارت کا بتاتی ہیں ان کی مضبوطی اور نفاست کمال ہے، ان میں سے بعض عمارتیں سات منزلوں تک صحیح زاویہ پر پہنچی ہیں۔ کچھ گول عمارتیں ہیں۔ ان کی شان اور تعمیر کے معیار نے انہیں سینکڑوں سالوں تک تمام فطری اور موسمی حالات کا سامنا کرتے ہوئے ثابت قدم رکھا ہے ان عمارتوں کی چھتیں لکڑی کی بنی ہوئی ہیں۔ ان عمارتوں میں استعمال ہونے والی تمام لکڑی آس پاس موجود انہی علاقوں میں پھیلے ہوئے درختوں کی ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر جونیپر اور دیودار کی ہیں۔ان عمارتوں کی چھت کئی تہوں پر مشتمل ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہ پتھر کی عمارتیں اپنے دور کے فن تعمیر کے شاہکار ہیں۔ جہاں سردیوں میں گرمی اور گرمیوں میں موسم کو معتدل رکھنے کا بھی اہتمام کیا جاتا تھا، ان عمارتوں میں سیڑھیاں، باورچی خانے اور دیگر ضرورت کے کمرے ہیں، اور سیڑھیوں کے اوپری حصے میں ایک طرف دھوئیں کے اخراج کے لئے چمنیاں بنی ہوئی ہیں، ان عمارتوں کے سامنے والا حصہ سفید پٹی سے سجایا جاتا رہا یا پھر مٹی سے پلاستر کیا جاتا تھا، عمارت کی کھڑکیوں کو لوہے کی جالیوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور بہت مضبوط دروازے بنانے کے لیے لکڑی کا استعمال کیا جاتا تھا اور دروازے اور کھڑکیوں کے لیے لکڑی کے تالے اور لوہے کی چابیاں استعمال کی جاتی تھیں۔ دائر بنی مالک کے پتھروں کے سب سے مشہور دیہاتوں میں جبل خاشر میں الثاہر اور خاشر گاؤں، مسجد گاؤں، الخطم، القریثہ، منصیہ، عثوان، جبل آل سعید میں عثوان، آل قطیل، البن اور القزعہ خاص طور پر شامل ہیں۔ مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے یہاں دیکھنے کے لئے بہت کچھ ہے، خصوصاً سعودی عرب جیسے گرم اور صحرا جیسے ملک میں یہ خطے مقامی لوگوں کے لئے بہترین سیاحت کے مقام ہیں۔

 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply