سعودی عرب :سزائے موت میں 148 فیصد اضافہ

انسانی حقوق کے ایک ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ سال سزائے موت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اور عالمی برادری کو سعودی حکومت سے جواب طلب کرنا چاہیے۔

سعودی یورپی تنظیم برائے انسانی حقوق (ایسوہر) نے اپنی رپورٹ میں سعودی عرب میں سزائے موت میں تیزی سے اضافے پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عرب میں سزائے موت میں 148 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عرب پچھلے سالوں کے مقابلے میں.

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں 67 افراد کو سزائے موت دی گئی جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد صرف 27 تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ سعودی حکومت انسانی خون کو کوئی اہمیت نہیں دیتی۔

انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ 2020 میں سزائے موت میں کمی اس لیے نہیں تھی کہ سعودی حکومت انسانی حقوق کے احترام کی ضرورت پر توجہ دے رہی تھی بلکہ اس لیے کہ محمد بن سلمان عالمی برادری میں سعودی عرب کا امیج بحال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ جب سے سعودی عرب میں سلمان بن عبدالعزیز نے اقتدار سنبھالا ہے تب سے سزاؤں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ریاض کو تنقید کا نشانہ بنانے کی ضرورت ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

کہا گیا کہ 2019 میں 186 افراد کو سزائے موت سنائی گئی اور اسی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی تنقید میں اضافہ ہوا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply