(نامہ نگار/مترجم:طلحہ نصیر)چین کی ریاستی کونسل نے بدھ کو 14ویں پانچ سالہ منصوبہ بندی کی مدت (2021-2025) میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک منصوبہ کا اعلان کیا ہے۔
منصوبے کے مطابق، چین نے اپنی جی ڈی پی میں بنیادی ڈیجیٹل معیشت کی صنعتوں کی اضافی قدر کے تناسب کو 2025 میں 10 فیصد تک بڑھانا ہے۔ جو کہ 2020 میں 7.8 فیصد تھا۔
2025 تک۔ چین صنعتوں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو ایک نئی سطح پر پہنچا دے گا۔ ڈیجیٹل عوامی خدمات مزید جامع ہو جائیں گی۔منصوبے کے مطابق، ڈیجیٹل معشیت گورننس سسٹم میں نمایاں بہتری لائے گی۔
اس منصوبے کے مطابق آٹھ شعبوں کے معاملات کو بہتر بنایا جائے گا۔ جس میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا اور اپ گریڈ کرنا، انٹرپرائزز کی ڈیجیٹل شفٹ کو آگے بڑھانا، اور ڈیجیٹل معیشت پر بین الاقوامی تعاون کو بڑھانا شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق، چین 6G کی تحقیق اور ترقی کے لیے مزید اقدامات اٹھائے گا۔ مربوط سرکٹس اور مصنوعی ذہانت جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں جدت لانے کے لیے کوششوں میں اضافہ کرے گا، اور نئے کاروباری طریقوں کی ترقی میں سہولت فراہم کرے گا۔
بین الاقوامی اصولوں اور تجربے کے مطابق چین سرحد پار ڈیٹا کے بہاؤ، مارکیٹ تک رسائی، اجارہ داری مخالف کام، ڈیجیٹل یوآن اور ڈیجیٹل دور میں رازداری کے تحفظ کے شعبوں میں شرائط و ضوابط کے قیام کا بھی جائزہ لے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں