اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی عدم توازن کے متعلق ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے تحت پاکستان سے صرف پانچ اشیا وہاں جاتی ہیں جب کہ ایران سے 500 اشیا یہاں آتی ہیں۔
یہ ہوشربا انکشاف نائب صدر کوئٹہ چیمبر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے منعقدہ اجلاس میں کیے ہیں۔ اجلاس کی صدارت سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کی۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت منعقدہ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں نائب صدر کوئٹہ چیمبر نے کہا کہ ایران ہم سے موسمی پھل اور چاول تک لینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی ہم سے تعاون نہیں کیا ہمیشہ ہم سے تعاون مانگا۔
نائب صدر کوئٹہ چیمبر نے زور دے کر کہا کہ بارٹر ٹریڈ میں صحیح اور درست پالیسی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایران سے تجارت کے لیے کمیٹی بنائی جائے جس میں بلوچستان کی نمائندگی ہو۔
منعقدہ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے انکشاف کیا کہ چیئرمین سینیٹ کے علاقے میں چائے اور بسکٹ بھی ایران سے آتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ سلیم مانڈوی والا نے اجلاس میں زور دے کر کہا کہ جب افغانستان کے لیے پالیسی بنائی جاتی ہے تو ایران پر بھی بنائی جائے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں