فلسطینیوں کی کمائی کا ذریعہ اسرائیلیوں کے لیے زہرِ قاتل ثابت ہورہا ہے

(نامہ نگار/رپورٹ:دانش خان)فلسطینیوں کی کمائی کا ذریعہ اسرائیلیوں کے لیے زہرِ قاتل ثابت ہورہا ہے۔اسرا کے چار سالہ بیٹے کو جب خون کا سرطان تشخیص ہوا تو اسے یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ اس بیماری کی جڑ کیا ہے جواب اس کے آس پاس موجود تھا ۔اسرائیلی عوام کے وہ بیکار برقی آلات جنہیں جلا کر فلسطینی قیمتی دھاتیں حاصل کرتے ہیں جب کہ اس کا دھواں اور زہریلا مادہ اسرائیل میں کینسر پھیلانے کا باعث بن رہا ہے۔

ہیبرون کے نزدیک بیت اووا کی رہائشی اسرا بتاتی ہیں کہ ہماری گلی میں کوئی ایسا گھر نہیں جہاں کوئی کینسر کا مریض نہ ہو یا کوئی بیماری کے باعث موت کا شکار نہ ہوا ہو۔

مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینی دھوئیں کے بادل کے نیچے رہتے ہیں ،یہ دھواں تانبہ حاصل کرنے کے لئے جلاۓ جانے والے کاٹھ کباڑ کا ہے جو کہ اسرائیل سے یہاں لایا جاتا ہے۔

مقامی معیشت میں اس کچرے سے جلائی جانے والی دھاتوں کا اہم کردار ہے لیکن فلسطینی اس کی قیمت اپنی صحت سے ادا کر رہے ہیں۔

محکمہ صحت کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ بیت اووا کی آبادی آٹھ ہزار ہے یہاں نومبر کے وسط میں ایک ہفتے کے دوران چار افراد کینسر کے باعث جان سے گئے

اسرا کہتی ہیں کہ میں اپنے خاندان کے بچاؤ کی خاطر کھڑکیاں بند کر کے رکھتی ہو ساتھ ہی کچھ پودے گھر کے باہر اگاۓ ہیں کہ زہریلے دھویں کے اثرات کو کم کیا جا سکے

فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل نے کچرا جلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے لیکن گنجان ترین علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کو پکڑنا ممکن نہیں

Advertisements
julia rana solicitors london

اسرائیل ایک لاکھ تیس ہزار ٹن کاٹھ کباڑ ہر سال نکالتا ہے جو مغربی کنارے پر موجود فلسطینی جلا کر قیمتی دھاتیں حاصل کرتے ہیں

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply