کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شیپنگ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہاہے کہ کچھ قوتیں ملک میں جمہوریت کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کررہی ہے۔ بلوچ مسلح انتہا پسند گروہ بلوچستان کی بربادی نوجوانوں کے قتل اور 7ہزار بلوچوں کے قاتل ہیں ،بلوچستان میں آپریشن کے ذمہ دار کوئی ہیں تو وہ مسلح انتہا پسند ہیں۔
لندن اور جینوا میں بیٹھے ہوئے لوگ بتائیں کہ ان کی آمد ن کس جاگیر سے ہے شاہانہ اخراجات اور عیاشی کس کے پیسوں سے کی جارہی ہے یہ ڈالر کس خدمت کے عوض ان کو مل رہے ہیں؟ آزادی کے نام پر نوجوانوں کو ورغلانے والے معصوم نوجوانوں خون کے عوض ڈالر وصول کررہے ہیں ۔
قتل وغارت گیری کرنے والوں کو نہ تو تاریخ معاف کرے گی نہ ہی آئندہ آنے والی نسلیں ،میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ بلوچ گروہ نے پاکستا ن کے مختلف علاقوں سے آنے والے چالیس مزدوروں کو اغواء کیا جن میں سے 20کو شہید کیا گیا یہ ایسا ظلم وبربریت ہے جس کو پوری عالم انسانیت وحشت ناک کارروائی اور مزدور دشمنی سمجھتی ہیں ۔میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ چونکہ بلوچ سرزمین پر بے گناہ افراد کا خون بہایا گیا ہے ہم پورے پاکستا ن کے عوام سے اسکی معافی چاہتے ہیں ۔
دوسری جانب نیشنل پارٹی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان اور بالخصوص مکران گزشتہ پندرہ سالوں سے ایک عذاب میں مبتلاہے ۔مکران کے عوام قوم دوست ،وطن دوست ،علم دوست ،قوم پرست اورجمہوری لوگ ہیں لیکن اب بلوچ مسلح انتہا پسندی اور مذہبی انتہاپسندی کے ذریعے منظم سازش اور ایجنڈے کے تحت یہاں انارکی بدامنی کی فضاء پید ا کی جارہی ہے تاکہ عوام دوست سیاست کو کمزور کیا جاسکے ۔
ان عناصر کو عوامی شعور اور عوامی طاقت سے شکست دینے کیلئے لوگوں کو متحد کرنا ہوگا ،یہ بات انہوں نے اتوار کے روز پنجگور میں ڈاکٹر یاسین بلوچ کی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں