آزاد ملک کے یرغمال شہری کا عدالت کے نام خط۔۔اورنگزیب خان

جناب محترم چیف جسٹس پاکستان سپریم کورٹ
جناب محترم چیف آف آرمی سٹاف پاکستان
محترم صدر پاکستان جناب عارف علوی صاحب
محترم وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب
میں آزاد پاکستان کا ایک یرغمال شہری ہوں
ہمیں قاٸداعظم محمد علی جناح نے ہندو اور انگریز سامراج سے آزادی دلا کر ایک آزاد مملکت میں لا بسایا تھا۔مگر ہمارے ملک کے اقتدار پسندوں نے ہمیں صرف غلام ہی نہیں یرغمال بھی بنالیا۔
اب ہم سے زندہ رہنے کا تاوان مانگا جاتا ہے۔ہر محکمے ہر ادارے میں اغواہ براۓ تاوان کے سربراہ بیٹھے ہیں۔جو عوام سے منہ مانگا تاوان وصول کررہے ہیں۔مگر ان کو کوئی  پوچھنے والا نہیں۔
ابھی تازہ ترین تاوان ہم عوام بجلی کے بل کی مد میں ادا کررہے ہیں۔مگر فیسکو نام کے ادارے کے سربراہ تاوان لے کر بھی ہماری جان چھوڑنے کو تیار نہیں۔
میں ایک کسان ہوں۔پچیس ہارس پاور کی موٹر پر مجھے 4001 یونٹ کا بل 72835روپے ملا ہے۔
بل کی تفصیلات کوئی  آئی  ایم ایف کا راتب خور سمجھا دے۔کوئی چارٹر اکاؤنٹنٹ لا ئیے  ،کوئی  وزیر خرانہ ومشیر خرابہ لا ئیے ۔کوئی بینکر ہو جو مجھ جیسے ان پڑھ کو میرے بجلی کے بل کا حساب سمجھا دے۔دسمبر 2021 میں ہم نے کُل تین ہزار ایک سو 3100یونٹ استعمال کیے۔جن کے استعمال پر مجھے 4001 یونٹ کا بل موصول ہوا۔جس کی کل قیمت 8.6900روپے یونٹ کے حساب سے 34768 روپے بنتی  ہے۔
اسکے بعد مجھے لوڈ مینجمنٹ پر 14×200یعنی کل 2800روپے جگا ٹیکس دینا ہے۔
اس کے بعد نل کی تفصیل
ed 451.31
gst 8042
fc suchare 1720.43
taxes of fpa 5034.78
total 15247.78
gst adj 4757
var fpa 27703.72
qtr tarrif 10362.59

Advertisements
julia rana solicitors

یہ بالکل بجٹ کی طرح اعدادوشمار کا گورکھ دھندہ ہے۔اور ہمارے گلے میں فیسکو کا پھندہ ہے جس سے ہماری جان نہیں چھوٹتی۔
اگر مقررہ وقت پر بل نہیں دیا تو دنیا کا مہنگا ترین سود ہم سے وصولتے ہیں۔جرمانہ نہیں سود۔۔اور سود کا سور کھانے کے بعد بھی ہماری جان نہیں چھوڑتے۔ریکوری کے نام پر غنڈے بھرتی کر رکھے ہیں جو جان بوجھ کے صارف کو لڑائی  پر ابھارتے ہیں تاکہ کوئی  تنگ آیا ہوا شخص ان کے ساتھ ہاتھا پائی  کرلے پھر شروع ہوتا  ہے پولیس اور واپڈا کا لمبی کمائی  کا ذریعہ۔
مذکورہ بالا تمام اہل اقتدار سے  میری  التماس ہے یا تو اعلان کردو کہ ہمارے بس میں کچھ نہیں ہے،اور ہم سب مردے ہیں،عوام جانیں  اور یہ گدھ جانیں ۔
اگر آپ سب زندہ بھی ہیں اپنے عہدوں پر موجود بھی ہیں تو ہماری کہیں شنوائی  کیوں نہیں ہورہی۔؟
اگر آپ بالکل بے بس ہیں تو ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کردو کہ جو پاکستان میں رہنا چاہتا ہے وہ تاوان دے یا ملک چھوڑدے۔
3100 یونٹ کے بل پر 32000روپے فیول ایڈجسٹمنٹ کیسے؟ ؟

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply