• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت میں پہلی بار خاتون جج کا تقرر

پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت میں پہلی بار خاتون جج کا تقرر

(نامہ نگار/مترجم:نسرین غوری استولین)پاکستان  کی حکومتی پارٹی کے ارکان کے مطابق پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں پہلی خاتون جج کے تقرر کی تصدیق کردی ہے۔ جو کسی بھی مسلم اکثریت والے ملک میں اعلیٰ ترین عدالت میں مقرر ہونے والی پہلی خاتون جج ہیں ۔آزادی کے بعد پاکستان ک 75  سالہ تاریخ میں جسٹس عائشہ ملک پہلی خاتون جج ہیں جو اس منصب تک پہنچی ہیں۔ پاکستان میں ججوں کی ترقی اور تعیناتی کے فرائض انجام دینے والے عدالتی کمیشن نے جمعرات کو 55 سالہ جسٹس عائشہ ملک کی بطور سپریم کورٹ جج ترقی اور تعیناتی کی سفارش کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی خاتون وکیل اور پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری کے مطابق یہ ایک تاریخ ساز لمحہ اور موقع ہے کہ ایک قابل ترین خاتون جج پاکستان کی اعلی ترین عدالت کی جج مقرر ہوئی ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر یہ بھی لکھا کہ یہ آسمان کو چھولینے جیسا ہے۔

تاریخی ہونے کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ خاصہ متنازع بھی ثابت ہوا ہے۔ ان کی ترقی اور تعیناتی کے لیے بٹھائی گئی نورکنی کمیٹی نے پچھلے سال ان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی مخالفت کی تھی۔اندرونی ذرائع کے مطابق جمعرات کو بھی یہ کانٹے کا مقابلہ ثابت ہوا دوبارہ ووٹنگ میں چار کے مقابلے میں پانچ ووٹوں سے ان کی تعیناتی کا فیصلہ بمشکل ہوپایا۔
بہت زیادہ تعداد میں وکلا اور کمیٹی میں شامل غیر شامل ججز بھی جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں شمولیت کے مخالف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ عمل سینیارٹی لسٹ اور سلیکشن کرائیٹریا سے مطابقت نہیں رکھتا۔ جسٹس عائشہ ملک ہائیکورٹس کے سینئر ترین تین ججز میں شامل نہیں تھیں۔ سپریم کورٹ میں تعیناتی سے پہلے ججز ہائیکورٹ میں فرائض انجام دیتے ہیں، جہاں سے انہیں ترقی دے کر سپریم کورٹ میں تعینات کیا جاتا ہے۔

اسلام آباد سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری حاضر نے کہا کہ “اصل سوال یہ نہیں ہے کہ جسٹس عائشہ ملک کی قابلیت کم ہے یا وہ ایک اچھی جج نہیں ہیں، بلکہ سوال اس سارے عمل میں جوڈیشل کمیشن کے کردار پر اٹھتا ہے جو شفاف نہیں ہے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ خاتون جج کو صنفی امتیاز کا فائدہ دیا گیا ہے ۔
کچھ وکلا ء تنظیموں نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کے سلسلے میں پہلے دائرہ کار متعین کرنے کے لیے ان کی بات نہ مانی گئی تو ہڑتال اور عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

خلیج ٹائمز

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply