ہندوستان کی اقلیتیں اور مودی سرکار۔۔ممتاز علی بخاری

انڈیا خودکو جمہوریت اور سیکولرازم کا مرکز کہتا ہے لیکن نہ وہاں جمہوریت ہے نہ سیکولرازم ۔۔ وہاں رہنے والی اقلیتیں روزانہ کی بنیاد پر ہندو انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں نشانہ بن رہی ہیں۔۔۔۔ مسلمان,سکھ, عیسائی اور بدھ کوئی بھی محفوظ نہیں۔ اقلیتوں کی مذہبی شناختوں پرحملے کیے جاتے ہیں آر ایس ایس کے غنڈے اقلیتوں کے لوگوں کو پکڑ کر زبردستی “رام” “شیو” اور دوسرے بھگوانوں کے نعرے لگواتے ہیں۔  گائے ذبح کرنے کو بنیادبنا کر مسلمانوں کی کئی بستیاں جلادی گئیں، لیکن حکومت اور حکومتی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔مسلمانوں پر ظلم تو ایک معمول بن چکا ہے۔  سِکھ جنہوں نے ہندوستان کی آزادی سے لے کر آج تک انڈیا کو ہر میدان میں کامیاب بنایا، انہیں سینتالیس سے آج تک بھارت میں ہر طرح سے نشانہ بنایا جا رہا ہے, ان پر ظلم ختم ہو ہی نہیں رہے, گردواروں پرمسلسل حملے ہورہے ہیں سِکھوں کو بِنا کسی وجہ کے یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا جاتا ہے۔ 

انڈیا اس وقت اقلیتوں کے حوالے سے سب سے خطرناک ملک بن چکا ہے, بی بی سی, سی این این, الجزیرہ اور دوسرے عالمی میڈیا مسلسل بھارت میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں, اقلیتوں پر مظالم اور بھارتی حکومت کی مجرمانہ خموشی پر رپورٹس بنا رہے ہیں۔ 

ایک طرف اپنے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ ایسا سلوک رکھا جا رہا ہے دوسری طرف دوسرے ملکوں پر اقلیتوں کے ساتھ بدسلوکی پر اعتراض کیے جا رہے ہیں۔ افغانستان اور پاکستان کے علاوہ سکھوں کے ساتھ جہاں بھی جو بھی ہو جائے بھارت سرکار کو کوئی اثر نہیں ہوتا۔

انڈیا انتہا پسند ہندوؤں کا ملک بن چکا ہے اور ان ہی کی فلاح و بہبود کا سوچتا ہے, وہاں انہی کے تحفظ کا خیال رکھا جاتا ہے ۔ اب دیکھیے کہ آسٹریلیا میں سکھوں پر حملے کرنے والا وشال جود جب گرفتار ہوا تو کیسے انڈین ہائی کمیشن نے ذاتی توجہ اور کوشش سے اس کے کیس کو فالو کیا, اس کو سپورٹ کیا اور جب وشال کی سزا ختم ہونے پر وہ انڈیا پہنچا تو اس کا استقبال ہیرو کی طرح کیا گیا۔  دوسری طرف بھارت نے بنگلہ دیش کو وارننگ دی ہے کہ اگر وہاں ہندوؤں پر دوبار ہ حملہ  ہوا تو سخت نتائج کا سامنا کرنا ہو گا ۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہونے والے حملوں کی ہر جماعت اور قابل قدر سیاست دان نے مذمت کی بلکہ کئی نے تو بنگلہ دیش کو حملے کی دھمکی بھی دی ۔ یعنی بھارت دنیا بھر کے ہندوؤں کا محافظ ہے اور اگر کوئی  یہ سمجھتا ہے کہ دنیا بھر میں رہنے والے ہندوستانیوں کو انڈیا تحفظ فراہم کرے گا یا ان کے حق میں آواز بلند کرے گا تو یہ سراسر ان کی  حماقت ہی ہے۔۔ انڈیا اب ایک انتہاپسند ہندو سٹیٹ بن چکی ہے ۔

Advertisements
julia rana solicitors

اب نوبت اس مقام تک آپہنچی ہے کہ اگر سِکھوں اور مسلمانوں کو اپنی بقا چاہیے اگر وہ ہندو انتہاپسندوں سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں اگر وہ پرامن زندگی گزارنا چاہتے ہیں اگر وہ باعزت رہنا چاہتے ہیں تو انہیں خالصتان اور اردوستان کے لیے اٹھ کھڑا ہونا ہو گا ورنہ سکھوں اور مسلمانوں کا حال بہت برا ہو گا۔ 

Facebook Comments

ممتاز علی بخاری
موصوف جامعہ کشمیر سے ارضیات میں ایم فل کر چکے ہیں۔ ادب سے خاصا شغف رکھتے ہیں۔ عرصہ دس سال سےطنز و مزاح، افسانہ نگاری اور کالم نگاری کرتےہیں۔ طنز و مزاح پر مشتمل کتاب خیالی پلاؤ جلد ہی شائع ہونے جا رہی ہے۔ گستاخانہ خاکوں کی سازش کو بے نقاب کرتی ایک تحقیقاتی کتاب" عصمت رسول پر حملے" شائع ہو چکی ہے۔ بچوں کے ادب سے بھی وابستہ رہے ہیں ۔ مختلف اوقات میں بچوں کے دو مجلے سحر اور چراغ بھی ان کے زیر ادارت شائع ہوئےہیں۔ ایک آن لائن میگزین رنگ برنگ کےبھی چیف ایڈیٹر رہے ہیں.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply