یوکیرین کے معاملے پر نیٹو۔ یورپی یونین اہم مذاکرات

یوکرین کے دورے سے قبل یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینز اسٹولٹن برگ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

بوریل کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق، ملاقات میں یوکرینی سرحد پر روس کی فوجی قلعہ بندی کے معاہدوں اور ماسکو کی طرف سے امریکہ اور نیٹو کو سکیورٹی کی ضمانتوں کے حوالے سے دو تجاویز پر غور کیا گیا۔

جہاں یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت کا اعادہ کیے جانے والی اس ملاقات میں بوریل اور اسٹولٹن برگ نے 12 جنوری کو ہونے والے نیٹو روس کونسل کے اجلاس کی تیاریوں کے بارے میں بھی بات چیت کی۔

بوریل نے اس بات پر زور دیا کہ یورپ کی سلامتی کے بارے میں کوئی بھی بحث اس انداز میں کی جانی چاہیے جس سے یورپی سلامتی و تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے فریم ورک کے دائرہ کار میں وعدوں اور ذمہ داریوں کو تقویت ملے۔

حالیہ چند ماہ میں یوکرائن کی سرحدوں پر روس کی جانب سے فوجی قلعہ بندی کے بعد مغربی ممالک اور ماسکو کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

دوسری جانب یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا اور برطانوی وزیر خارجہ ایلزبتھ ٹرس نے بھی فون پر بات کی اور روس کے یوکرین پر حملے کا سد باب کرنے کے لیے اس پر نئی پابندیوں کے اطلاق پر تبادلہ خیال کیا۔

یوکرین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں وزراء نے یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت اور آنے والے ہفتوں میں نیٹو، یورپی سلامتی و تعاون تنظیم اور یورپی یونین کے فارمیٹس پر سفارتی مذاکرات کے بارے میں اپنے موقف کو ہم آہنگ کیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ٹرس نے یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم اس اصول پر پابند ہیں کہ “یوکرین کے بغیر یوکرین کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا”۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply