کرسمس اور سعودی عرب۔۔منصور ندیم

سعودی عرب میں مجھے تیرہواں سال ہے، ابتدائی سالوں میں سعودی عرب میں کرسمس کا بالکل تصور نہیں تھا، ماسوائے آرامکو یا بڑے بزنس گروپس میں بھی بس ان کی اعلی ٰ مینجمنٹ کے لئے صرف ایک چھٹی کا دن تھا وہ بھی اس لئے کہ وہ یورپین یا امریکی ممالک غیر ملکی اعلی ٰ پوسٹ کے افراد تھے، جو وہ بند دروازوں کے پیچھے مناتے تھے۔ تاہم گذشتہ کچھ برسوں میں یہ سب بدل رہا ہے۔ بڑے شہروں کے بڑے شاپنگ مالز کی دکانوں میں اب کرسمس کی تقریبات سے متعلق چیزیں اور تحائف نظر آجاتے ہیں۔ یا پھر چند غیر ملکی برانڈز کیفے اور ریستوران نے بھی کرسمس سے متعلق مخصوص کلینڈر یا تحائف رکھے ہیں۔ بلکہ کئی بڑے ریستوران میں نیا سال منانے کی تقاریب بھی ہورہی ہیں جو کچھ سالوں پہلے تک نہیں ہوتا تھا۔

 

حالیہ سعودی سیاحتی پروگرامز کی وجہ سے اب سعودی عرب میں آنے والے غیرملکی سیاحوں کی بڑھتی تعداد شاید اس رجحان کا مظہر ہے کہ برداشت اور رواداری کے حوالے سے کرسمس کی تقریبات عیسائی سیاحوں کے لئے نئے اصلاحاتی ایجنڈے کا حصہ ہونگی ۔ جیسے عیسائی ممالک میں مسلمان اپنے ثقافتی تہوار مناتے ہیں ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں سعودی عرب میں بھی کرسمس اور نیو ائیر کا تہوار عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو مذہبی و ثقافتی رواداری کے طور پر منانے کی اجازت مل جائے۔ لیکن ابھی تک کرسمس ٹریز کا کرسمس منانے کے لئے سعودی عرب میں لانا نجی طور پر ہی ممکن تھا۔

کیونکہ سعودی عرب کی مقامی مجموعی آبادی کا تعلق مذہب اسلام سے ہے، اس وجہ سے سعودی عرب کے محکمہ کسٹم ، زکوہ اورٹیکس ک

ے قانون کے حساب سے اسلام کے علاوہ کسی بھی دیگر مذہب کی علامات پر مشتمل اشیاء یا ’لوگو‘ یا کسی بھی قسم کا دوسرے مذاہب کی عبادات کا سامان درآمد کرنے کی اجازت نہیں جن میں کرسمس ٹری بھی شامل ہے۔ اس قانون کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ سامان درآمد کرنے کا اصل مقصد تجارت ہوتا ہے، چونکہ تمام مقامی آبادی کا تعلق ہی ایک مذہب سے ہے اس لئے ایسے سامان کا کوئی بھی مقامی خریدار نہیں ہے، ہاں سعودی عرب میں رہنے والے غیر مسلم اپنے ذاتی سامان میں ایسی چیزیں لے آتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

لیکن سعودی عرب کے علاوہ لبنان، مصر، اردن، لیبیا اور شام جیسے کئی ممالک میں مقامی عرب عیسائی قبائل اور آبادیاں صدیوں سے آباد ہیں، اور کئی آبادیوں میں تو مخلوط مذہبی گھرانے رہتے ہیں، اس لئے صدیوں سے ساتھ رہنے کی وجہ سے ان ممالک میں مسلمانوں کے رمضان اور عیدین کے تہواروں کو وہاں کے عیسائی بھی مسلمانوں کے ساتھ گھل مل کر مناتے ہیں، بالکل اسی طرح ان ممالک میں کرسمس اور سال نو کے تہوار ملکی سطح پر ہی منائے جاتے ہیں۔

 

 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply