• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • نیا امیگریشن بِل بنانے کی پریتی پٹیل کی کوشش برطانیہ کو مہنگی پڑ سکتی ہے: انسداد جدید غلامی تنظیم کی وارننگ

نیا امیگریشن بِل بنانے کی پریتی پٹیل کی کوشش برطانیہ کو مہنگی پڑ سکتی ہے: انسداد جدید غلامی تنظیم کی وارننگ

(نامہ نگار: فرزانہ افضل)نیا امیگریشن بِل بنانے کی پریتی پٹیل کی کوشش برطانیہ کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔یوکے کی آزاد انسداد غلامی کمشنر ڈیم سارا تھونٹن نے خبردار کیا ہے کہ ہوم آفس اور وزرا ء انسانی اسمگلنگ اور جدید غلامی کو امیگریشن کی عینک سے دیکھ رہے ہیں جس کے برطانیہ کی ماڈرن غلامی کے خلاف لڑائی میں غیر ارادی نتائج ثابت ہو سکتے ہیں اور جو کہ جدید غلامی ایکٹ 2015 کے بالکل مخالف نکتہ نظر ہے۔ یہ ایکٹ یوکے میں جدید غلامی سے نمٹنے کے لئے بنائے گئے قوانین کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انسداد ِغلامی کمشنر نے اپنے ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل جو نیا امیگریشن بل بنانے کی کوشش کر رہی ہیں ،اس کی وجہ سے ملک میں استحصال کے خطرے کا شکار افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا اور یہ انسانی سمگلروں کے خلاف مقدمہ چلانے کی برطانیہ کی صلاحیت کو بھی کمزور کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پالیسیوں میں حال ہی میں نافذ کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں انہیں شدید خدشات ہیں۔ انہوں نے ہوم آفس پر الزام عائد کیا کہ ان کے مشورے اور وارننگز کو نظر انداز کیا گیا ہے جو انہوں نے ہوم آفس کو ان اصلاحات میں مزید پیش رفت کرنے سے قبل دی تھیں۔
نیشنلٹی اور بارڈر بل جو اس ماہ دسمبر 2021 کے آغاز میں ہاؤس آف کامنز نے پاس کیا ہے اور جنوری میں لارڈز کی طرف سے اس کی جانچ ہونی ہے، مس پٹیل کے بیان کے مطابق یہ بل غیر قانونی امیگریشن اور یوکے پناہ گزین سسٹم کے کمزور عوامل سے نمٹے گا۔ ہوم سیکرٹری کا دعویٰ ہے کہ یہ لوگوں کو امیگریشن ایکشن کو ناکام کرنے کی کوشش سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply