• صفحہ اول
  • /
  • کالم
  • /
  • ووٹ کو عزت دو کا مستقبل نواز اور زرداری کے ہاتھ میں ہے۔ ۔ اظہر سید

ووٹ کو عزت دو کا مستقبل نواز اور زرداری کے ہاتھ میں ہے۔ ۔ اظہر سید

دونوں اپنے دشمن سے اچھی طرح واقف ہیں اور موقع ملتے ہی دھوبی پٹکہ مارتے ہیں ۔ زرداری کو موقع ملا اس نے حکومت سنبھالتے ہی آئی ایس آئی کو سویلین کنٹرول میں کرنے کی کوشش کی لیکن یاروں نے وہ طوفان کھڑا کیا زرداری کو بھاری پتھر چوم کر واپس رکھنا پڑا ۔
آصف علی زرداری نے ایک سخت جاں لیوا حملہ 18ویں آئینی ترمیم کی صورت میں کیا اور صوبوں کے وسائل میں اضافہ کر کے وفاق کے زیر انتظام دفاعی بجٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی ۔اس حملہ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حریف فنڈز کے حصول کیلئے نئے نئے طریقے ڈھونڈنے میں مسلسل مصروف ہے اور آج تک مصروف ہے ۔
عدلیہ کو طاقتوروں کے چنگل سے نکالنے کیلئے زرداری نے اعلی عدلیہ کے ججوں کی تنخواہوں میں پوری دنیا کے اعلی عدلیہ کے ججوں سے زیادہ اضافہ کیا لیکن یاروں نے ججوں کو قابو کرنے کے نئے طریقے تلاش کر لئے اور یہ وار بھی خالی کر دیا ۔
زرداری نے گوادر پورٹ کا ٹھیکہ امریکی پراکسی سنگاپور پورٹ سے منسوخ کر کے چینیوں کو دے دیا اور ساتھ میں ایران گیس پائپ لائن معاہدہ پر دستخط کر کے پینٹاگون کے دوستوں کی کمر پر پیاز چھیلنے کی جرات دکھائی اور پھر اس جرات رندانہ کو بھگتا بھی ۔
زرداری نے ایک سخت وار مصر کے شہر شرم الشیخ میں کیا جہاں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے افغانستان اور پاکستان میں بھارتی مداخلت تسلیم کر کے معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن زرداری کا یہ وار بھی ناکام ہو گیا اور بھارت کو دشمن بنائے رکھنے کی پالیسی قائم رہی ۔
زرداری نے ایک کاری وار اسٹیبلشمنٹ میں حلیف تلاش کر کے کارگل کے ہیرو کے خلاف پارلیمنٹ میں مواخذہ کی تحریک کی اسی حکمت عملی اپنائی “میں ڈرتا ورتا کسی سے نہیں ” صدارت سے استعفیٰ دے کر دوڑ گیا یعنی دم دبا کر بھاگ نکلا ۔
نواز شریف نے غلام اسحاق خان کے خلاف تقریر کر کے جس بغاوت کا آغاز کیا وہ تاحال جاری ہے اور اب اس بغاوت کے ثمرات سمیٹنے کا وقت بھی آن پہنچا ہے ۔
نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم واجپائی کو لاہور بلوا کر اور مینار پاکستان پر پاکستان کو تسلیم کروا کر اکھنڈ بھارت کے نظریہ سے رجوع کروا کر بھارت دشمنی کی پالیسی پر مہلک وار کیا لیکن یاروں نے کارگل کے زریعے نواز شریف کا داؤ ہی اس پر نہیں الٹا اسے مودی کا یار بھی مشہور کر دیا اور بھارت دشمنی پر مبنی پالیسی کو صاف بچا لیا ۔
نواز شریف نے فوجی صدر کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کا مقدمہ شروع کرا کر سرخ لائین ہی عبور نہیں کی اسٹیبلشمنٹ کے مستقبل کے مالکان کو بھی خوفزدہ کر دیا کہ آج مشرف ہے تو کل ہماری باری بھی آئے گی اور پھر نواز شریف کا جو حال کیا اسکا احوال اور حقیقت جلد سامنے آئے گی جس طرح مقدمات سنے گئے ۔ کس طرح فیصلے ہوئے ۔پناما کس طرح اقامہ میں بدلہ اور میڈیا قابو کرنے کی پالیسی کس نے بنائی ۔
نواز شریف کا سب سے کاری وار یہ ہے کہ اس نے تاحال این آر او نہیں دیا ۔واضح امکانات ہیں کہ نواز شریف ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر ڈٹ کر کھڑا ہے اور مالکان کا ہر حربہ ،لالچ ،منت ،ترلہ سب کچھ مسترد کر چکا ہے ۔
آصف علی زرداری بھی شرائط پیش کر رہا ہے اور نواز شریف بھی ۔زرداری کہتا ہے پہلے “اسے “فارغ کرو پھر بات کریں گے ۔
نواز شریف کہتا ہے پہلے ووٹ کو عزت دو ،قابل عمل ضمانتیں دو اور “کچھ کر کے دکھاؤ” تاکہ مجھے تمہاری نیت پر شک نہ ہو ۔
ناکامی اتنی بڑی اور خوفناک ہے کہ اب اندر سے آوازیں اٹھنے لگی ہیں ۔کیا جنرل فیض حمید کے تبادلے میں عقل والوں کیلئے نشانیاں نہیں ؟
اب فارن فنڈنگ کیس روکے رکھیں ۔ جسٹس شمیم کے بیان حلفی میں نامزد شخص کو بلوانے کی بجائے تفصیلات میں الجھائے رکھیں ۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کو حکم امتناعی پر چلاتے رہیں ۔فیصل واڈا کیس میں الیکشن کمیشن فیصلہ سنانے کی بجائے محفوظ رکھے ۔جج ارشد ملک مرحوم کی ویڈیو کا فیصلہ کبھی مت کریں ۔اب جواب دینا ہی ہو گا ۔جواب دینے کا وقت قریب آن پہنچا ہے ۔
ریاست پاکستان نادہندہ ہو چکی ہے ۔ناکامی یتیمی کا داغ لئے ماری ماری پھر رہی ہے۔
ووٹ کو عزت دو کی کامیابی اب چند قدم کے فاصلے پر ہے ۔خبردار کوئی زرداری یا نواز شریف ساحل پر آکر ڈوبا ۔یہ ریاست اب صرف آئین اور قانون کے تحت ہی چلے گی ۔اب پاکستان پہلے کی طرح نہیں چل سکتا ۔پلوں کے نیچے بہت پانی بہہ گیا ۔صوبوں کے درمیان نیا سوشل کنٹریکٹ ہی اب وفاق کو مستحکم رکھ سکتا ہے ۔یاروں نے اتنے زیادہ غدار بنا دئے ہیں وفاق کے ڈھانچے کو ہی کمزور کر دیا ہے ۔
اگر کسی نواز شریف یا زرداری نے تبدیلی کے چند مالکان کو این آر او دیا وہ ملک دشمنی ہو گی اور ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا ۔یہ چند لوگوں کا ایک گروہ تھا جنہوں نے حب الوطنی کے نام پر ،کرپشن کے نام پر عوام کو گمراہ کیا ۔اس گرو کے افراد اب کسی کاندھے کی تلاش میں ہیں جس پر ناکامیوں کا بوجھ ڈال کر پتلی گلی سے نکل جائیں ۔ کوئی زرداری یا نواز شریف انہیں کاندھا نہ دے ۔یہ وہی گرو ہے جو نواز شریف کی ملوں سے را کے ایجنٹ نکالتا تھا اور زرداری کے زمہ فالودے والے کے اکاؤنٹ لگاتا تھا ۔ یہ وہی گرو ہے جو بھونکوں کے زریعے عوام کو گمراہ کرتا تھا نواز شریف ڈیل کیلئے اتنے ارب ڈالر اور زرداری اتنے ارب ڈالر دینے پر رضامند ہے ۔مشتری ہوشیار باش

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply