میچ اور وہ بھی کرکٹ کا جب بھی ہوتا ہے اس میں موسم کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے۔ جب بات سیاسی کرکٹ میچ کی ہو تو ایمپائر اور ٹیموں کے ساتھ ساتھ کپتان کے علاوہ کھلاڑیوں کے مزاج پر منحصر ہے کہ سیاسی موسم کون سا رخ اختیار کرتا ہے ۔
کپتان کے لیے ضروری ہے بنی گالہ کے ڈریسنگ روم سے نکل کر میدان میں آئیں اور میچ کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے حکومت نے ڈرامہ رچا کر شیخ رشید کو ہیرو بنا دیا ہے اور خان صاحب کو زیرو۔
خود برگر کھانے کی بجائے عوام کو کھلائیں ورنہ تیر چلے گا اور ایک بار پھر جمہوریت کو بچانے کے نام پر پانامہ لیک کو پنچر لگ جائے گا۔
اگر میچ جیتنا ہےتوخان صاحب کو چھکا لگانا ہی ہوگا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں