• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ایس-400 میزائل سسٹم: بھارت نے پاکستانی سرحد کے ساتھ نصب کرنا شروع کردیا

ایس-400 میزائل سسٹم: بھارت نے پاکستانی سرحد کے ساتھ نصب کرنا شروع کردیا

نئی دہلی: بھارت نے روس سے حاصل کردہ دفاعی سسٹم ایس- 400 کی تنصیب شروع کردی ہے۔ فضائی دفاعی سسٹم ایس- 400 کی پہلی تنصیب پاکستانی سرحد کے قریب پنجاب سیکٹر میں کی جا رہی ہے۔

بھارت کے مؤقر نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی اور دی یورو ایشیا ٹائمز کے   مطابق بھارتی ایئر فورس کا پہلا اسکواڈرن پنجاب سیکٹر میں متعین کیا جا رہا ہے جو دفاعی میزائل سسٹم کو آپریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نصب کیے جانے والے فضائی دفاعی سسٹم ایس-400 کی بیٹریاں اتنی طاقتور ہیں کہ وہ پاکستان اور چین کی جانب سے کسی بھی ممکنہ خطرے کا با آسانی مقابلہ کرسکیں گی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق سسٹم کی تنصیب کے لیے میزائل کا سارا سامان سمندری و فضائی راستوں کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے اور اس میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔

بھارتی دفاعی اداروں کے حوالے سے ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ساختہ فضائی دفاعی سسٹم ایس-400 کی پہلی کھیپ کی آمد سال رواں کے اختتام تک مکمل ہو جائے گا جس کے بعد صرف چند ہفتوں میں وہ آپریشنل کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ نے روس سے ایس-400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری پر بھارت سے اظہار ناراضگی کیا تھا لیکن اس نے نہ صرف انتباہ کو نظر انداز کیا بلکہ اپنی ایئر فورس کے کئی افسران کو سسٹم آپریٹ کرنے کی روس میں تریبت بھی دلوائی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اب ایئرفورس کے مزید اہلکاروں کی تربیت بھارت میں ہی کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زمین سے فضا میں مار کرنے والے دفاعی سسٹم ایس400 کی تنصیب سے بھارت کو یہ سہولت حاصل ہو جائے گی کہ وہ 400 کلومیٹر دور سے دشمن طیاروں و بحری جہازوں کو نشانہ بنا سکے گا۔

واضح رہے کہ بھارت نے جو میزائل سسٹم خریدا ہے وہ چار مختلف سسٹموں پر مشتمل ہے۔ یہ میڈیم رینج میں 250 کلو میٹر اور شارٹ رینج میں 120 کلو میٹر سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ وہ دشمن کے جنگی طیاروں، بلاسٹک میزائلز اور اے ڈبلیو اے سی ایس طیاروں کو بھی دور سے روک سکتا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ روس نے بھارت کو دفاعی سسٹم ایس-400 کی فراہمی نومبر میں شروع کردی تھی۔

عالمی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے اس حوالے سے کہا تھا کہ روسی دفاعی نظام کی فراہمی نے بھارت کو 2017 کے امریکی قانون کے تحت امریکہ کی جانب سے پابندی کے خطرے میں ڈال دیا ہے جس کا مقصد ممالک کو روسی فوجی ساز و سامان خریدنے سے روکنا ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ نے اسی سسٹم کی خریداری پر ترکی کو متنبہ کیا تھا جسے ترک صدر رجب طیب ایردوان نے یکسر نظر انداز کردیا تھا۔

بھارت نے عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق روس سے یہ دفاعی سسٹم پانچ ارب 50 کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم کے عوض خریدا ہے۔

زمین سے فضا میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے پانچ ارب 50 کروڑ ڈالر کے پانچ میزائل سسٹمز کے لیے 2018 میں معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے، جس کے بارے میں انڈیا کا کہنا ہے کہ ان کی چین سے خطرے کے مقابلے کے لیے ضرورت ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

یاد رہے کہ بھارت کو کاؤنٹرنگ امریکہ ایڈورسریز تھرو سینکشنز ایکٹ (CAATSA) کے تحت امریکہ کی طرف سے متعدد مالی پابندیوں کا سامنا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply