کیا دنیا تیسری عالمی جنگ کی جانب جا رہی ہے؟ اگر ہم پہلی اور دوسری عالمی جنگ سے قبل کا ایک سال دیکھیں تو وہی صورتحال نظر آتی ہے جو اس وقت ہے اور شاید اسی وجہ سے یوکرائن کی اعلیٰ عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے یوکرائن پہ حملہ کیا تو یہ تیسری عالمی جنگ میں بدل جائے گا۔ خبروں کے مطابق روس اس وقت یوکرائن کے باڈر پہ ایک لاکھ فورس اور بھاری اسلحہ کے ساتھ موجود ہے۔ دوسری جانب یوکرائن نے آج اپنے بند شیلٹرز کھول دئیے ہیں جو معاملے کی سنگینی کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔ فوجی طاقت میں نمایاں تفاوت کے باوجود یوکرائن اپنا دفاع کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ مدد کے لیے یورپی یونین کی جانب دیکھ رہا ہے۔
یورپی سربراہان حکومت اور ریاست نے یوکرائن پر کسی ممکنہ حملے کی صورت میں روس کو سخت نتائج سے خبردار کیا ہے۔

اس حوالے سے غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں ہونے والے یورپی رہنماؤں کے اجلاس کے موقع پر جاری کردہ بیان میں کہاگیاکہ فوجی اشتعال انگیزی جاری رہنے کی صورت میں روس کو سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نئے جرمن چانسلر اولاف شولس نے اپنے اولین سربراہی اجلاس میں شرکت کے آغاز پر یوکرائن کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ یہ بھی فیصلہ ہوا کہ روس پر پابندیوں کے لیے قریبی پارٹنر ممالک امریکا اور برطانیہ کی مشاورت سے عائد کی جانی چاہییں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں