• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • تحریک ِ ِ انصاف کا کھلاڑی انہیں قومی سیاست میں ناک آؤٹ کر دے گا۔۔گل بخشالوی

تحریک ِ ِ انصاف کا کھلاڑی انہیں قومی سیاست میں ناک آؤٹ کر دے گا۔۔گل بخشالوی

این اے 133 ضمنی انتخاب میں ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک نے کامیابی اپنے نام کی اور پیپلز پارٹی نے خوش دلی سے اپنی شکست تسلیم کر لی یہ ہی انتخابی عمل کی شان ، دیس اور دیس کی عوام کے فیصلے کا احترام ہے۔ تحریک ِ انصاف کا امیدوار نااہل ہو چکا تھا اس لئے تحریک ِ انصاف کا ووٹر گھر سے باہر نہیں آیا اور جو آ یا اس نے مسلم لیگ ن سے نفرت کا ووٹ پیپلز پارٹی کو دیا ، اگر پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ اس کے ووٹ بنک میں اضافہ ہوا ہے تو یہ پیپلز پارٹی کی غلط فہمی ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ اس حلقہ انتخاب سے شہید محترمہ بے نظر بھٹو کامیاب ہوئی تھیں ،پیپلز پارٹی کا اس حلقہ انتخاب میں ووٹ ہے ،لیکن جیالے یہ بھی جانتے ہیں کہ اس حلقہ انتخاب میں مسلم لیگ ن کے میاں صاحب نے شہید محترمہ کے انتخابی مہم میں اپنی بداخلاقی کا بد ترین مظاہرہ کیا تھا لیکن بلاول بھٹو نے وہ سب کچھ نظر انداز کر کے مر یم نواز کے سامنے سینے پر ہاتھ رکھ کر جھک گئے اور جیالوں کو خون کے آنسو رلا دیا۔

آج پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کہتے ہیں کہ ملک بہت بڑی سازش سے دوچار ہے، دنیا پاکستان توڑنا چاہتی ہے، ہم پاکستان کے لیے ان سے لڑیں گے، ہم نے آنے والی نسلوں کے لیے پاکستان کو کامیاب ملک بنانا ہے۔ میرے دماغ میں ایسی سوچ ہے جس سے ملک کو ہم کامیاب بناسکتے ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو پاکستان میں مرنا نہیں چاہتا، اس کا اس دھرتی میں کیا ہے؟

پاکستان کی عوام کو علم کہ ایک زرداری سب پر بھاری ہے لیکن وہ عمران خان کے مقابلے میں اگرہلکے ہوئے ہیں تو اس کی سب سے بڑی وجہ مسلم لیگ ن سے نورا کشتی ہے جو کل بھی تھی اور آج بھی جاری ہے۔ کیا خوبصورت پاکستان کے لئے اس کے دما غ میں سوچ کی آنکھ تخت ِ اسلام آباد پر بیٹھ کر ہی کھلے گی ، آصف علی زرداری کا یہ بیان ہی اس حقیقت کا غمازی ہے کہ وہ پاکستان اور پاکستان کی عوام سے نہیں صرف اپنے اقتدار سے محبت کرتے ہیں وہ تخت ِ اسلام آباد کے پجاری ہیں اگر پاکستان کے پجاری ہوتے تو نوارا کشتی کا کھیل چھوڑ دیتے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور جیالوں نے تخت ِ اسلام آباد کے لئے نہیں  عظمت ِ پاکستان کے لئے جان کی قربانی دی تھی آج ان کا جما ہوا خون پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ ہماری قربانی کا احترام کرو ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

طاقت کے سر چشمہ عوام کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ قیادت پر کیا کیا الزامات ہیں اس لئے کہ قومی عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں ۔ قیادت پاکستان میں بیٹھ کرمقدمات کا سامنا کر رہی ہے کسی قومی عدالت نے قیادت کے خلاف یہ فیصلہ نہیں دیا کہ وہ صادق اور امین نہیں ،البتہ شہید قیادت کے پروانوں کو دکھ ہے کہ پیپلز پارٹی ان کی گود میں بیٹھی ہے جن کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ وہ صادق اور ا مین نہیں ،اگر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو پاکستان اور طاقت کے سرچشمہ سے اگرمحبت تو وہ نورا کشتی کا کھیل ختم کر کے اداروں کے احترام میں عوام کا دل جیتنے کے لئے عوام میں آئیں ، عوام کا پیپلز پارٹی پر اعتماد بحال کر یں ، لیکن وہ ایسی دانشمندانہ سوچ نہیں سوچتے ، انہیں نورا کشتی کہ لت پڑی ہے ، پارلیمنٹ سے باہر سڑکوں پر ایک دوسر ے کو گھسیٹنے کے بیانات دیتے ہیں اور پارلیمنٹ میں ملکرعدلیہ اور افواج پاکستان کو گھسیٹے ہیں لیکن اب نورا کشتی نہیں چلے گی ، پیپلز پارٹی کو عوام کے پاس آنا ہوگا ورنہ تحریک ِ ِ انصاف کا کھلاڑی انہیں قومی سیاست میں ناک آوٹ کر دے گا۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply