زندگی کا ہر لمحہ نئی قدروں کا متلاشی رہتا ہے۔۔ عاصمہ حسن

وقت بہت بڑا مرہم ہوتا ہے ـ یہ بہت کچھ بھلا دیتا ہے بلکہ یہ کہنا بجا ہو گا کہ وقت کی دھول میں یادیں کہیں کھو سی جاتی ہیں یا زندگی کی تیز دوڑ میں ہم کافی آگے نکل جاتے ہیں اور ماضی کی تلخیوں کو یاد کرنے کی کوشش نہیں کرتے کیونکہ ان کو یاد نہ کرنا ہی بہتر ہوتا ہے ـ لیکن اکثر  یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ جو تکلیف کا وقت ہوتا ہے وہ بہت طویل محسوس ہوتا ہے اور جو لوگ ہمیں دکھ اور تکلیف پہنچاتے ہیں ان کو ہم بھول نہیں پاتے اور کہیں نہ کہیں ان کی کوئی نہ کوئی بات ہمارے دل میں رہ جاتی ہے جو کسک بن کر نشتر چبھوتی رہتی ہے۔ ـ

زندگی خوشی اور غم کا امتزاج ہے کہیں عنایتوں کی بارش زیادہ ہو جاتی ہے تو کہیں دکھوں اور تکلیفوں کی تندوتیز ہوائیں زیادہ چل جاتی ہیں، لیکن اس کائنات میں تخلیق کردہ مخلوق جس میں انسان کو اشرف المخلوقات کے  عہدے پر فائز کیا گیا ہے اور جس کو قدرت نے سب سے اعلیٰ  درجے پر رکھا ہے اس کے علاوہ اسےعقل’ سمجھ بوجھ بھی عطا کی ہے تاکہ وہ چیزوں کو، حالات و واقعات کو سمجھ اور پرکھ سکے ـ، اللہ تعالی نے انسانوں کو انہی صلاحیتوں کے سبب سب سے افضل تخلیق کیا ہے، اس ساری حقیقت کے باوجود شاید  کوئی بھی انسان ایسا نہیں جس کو کوئی دکھ یا پریشانی نہ ہو لیکن ان سب کی نوعیت مختلف ہوتی ہے اور ان مسائل کو دیکھنے کا زاویہ بھی مختلف ہوتا ہے ـ اب یہ ہماری سوچ پر منحصر ہے کہ ہم کیسے ان مشکلات اور مسائل کا سامنا کرتے ہیں اور ان سے باہر آتے ہیں ۔ـ

کسی بھی انسان کو بنانے اور بگاڑنے میں اس کی سوچ کارفرما ہوتی ہے ـ ہماری سوچ کو بنانے میں ہمارے اردگرد کے لوگ ‘ ان کے رویے اور ماحول بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں ـ اپنی سوچ کو مثبت رکھ کر ہم بڑے سے بڑے طوفان سے باآسانی نکل سکتے ہیں ـ لیکن اگر سوچ ہی منفی ہو گی تو ہم بُرا ہی سوچیں گے جس کے ہم  پر اور ہماری شخصیت کے علاوہ ہماری دماغی صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہوں گے ـ۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنے تجربات سے کیا سیکھتے ہیں اور ان سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے کیسے اپنی آنے والی زندگی کو بہتر بناتے ہیں ـ اچھا یا بُرا وقت گزر جاتا ہے لیکن ہمیں بہت کچھ سکھا جاتا ہے ـ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ کیسے ہم اپنے ماضی کے بارے میں سوچتے ہیں ـ ،سوچ سوچ کر اپنے حال کو برباد کرتے ہیں یا ان غلطیوں کو اپنے لئے مشعلِ راہ بناتے ہوئے اپنے آنے والے کل کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اس سے بھی بڑھ کر کیسے اپنے حال کو جیتے ہیں کیونکہ حال میں جینا ہی اصل کامیابی ہے۔ ـ جو حاصل ہے اس پر خوش ہونا ہی اصل زندگی ہے ـ، جو نہیں ملا یا مل کر بچھڑ گیا اس پر کفِ افسوس کیسا ،اور جو آنے والا ہے اس کا ہمیں علم نہیں اور نہ ہی اس پر ہمارا اختیار ہے تو پریشانی کیسی ؟ جو حاصل ہے وہ میرا ہے بس اس پر خوش اور مطمئن ہونے میں ہی زندگی کا سکون اور اطمینان پنہاں  ہے ـ ۔زیادہ کی چاہت ہمیں ناشکری کی طرف لے جاتی ہے جو ہمیں عذاب میں مبتلا کرتی ہے۔ ـ

وقت کا اور بدلتے حالات کا تقاضا  ہے کہ ہم خود کو اور اپنی سوچ کو بدلیں اور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ خود میں’ اپنی صلاحیتوں اور قدروں میں تبدیلی لے کر آئیں ـ ،اگر ہم خود کو بدلنے میں ناکام رہتے ہیں اور درپیش مسائل کے بارے میں اپنی سوچ کو نہیں بدلتے تو یاد رکھیں کہ ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے ـ کیونکہ ہر گزرتا لمحہ اور ہر آنے والا لمحہ ہم سے توقع کرتا ہے کہ ہم اسے نئے انداز اور نئی سوچ سے ملیں اور نئی قدروں سے اس کا استقبال کریں تاکہ ان کا نیا حل تلاش کر سکیں اور اپنے حالات میں بہتری لا سکیں اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اس حقیقت کو سمجھیں اور خود پر اپنی سوچ پر کام کریں ـ۔

جس دن ہم خود کو بدلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں وہی دراصل ہمارا کامیابی کی جانب پہلا قدم ہوتا ہے ـ اللہ تعالی بھی انہی کو نوازتا ہے جو محنت کرتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرتے ہیں ـ۔

اکثر  دیکھنے میں یہ آتا ہے کہ ماضی کے تلخ تجربات بھی آگے چل کر ہمیں کامیابی سے ہمکنار کرتے ہیں بشرطیکہ ان غلطیوں کو دہرایا نہ جائے، ـ عقل مند انسان کی نشانی یہ ہے کہ وہ دوسروں کے تجربات سے بھی سبق حاصل کرتا ہے اور ان کاموں سے دور رہنے کی کوشش کرتا ہے جو آگے چل کر پریشانی یا مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔ ـ

ہم بحیثیت انسان خطاکار ہیں ـ غلطی کرنا بری بات نہیں لیکن بُرا یہ ہے کہ اس غلطی کو بار بار جانتے ہوئے دہرایا جائے اور ان کی گئی غلطیوں سے پریشان ہو کر پیش قدمی ترک کر دی جائے ـ ہمیں چاہیے کہ اپنی سوچ کو مثبت رکھتے ہوئے ان تجربات کی روشنی میں مناسب لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے اپنی زندگی میں آنے والے مسائل کا سامنا کریں اور مناسب فیصلے کریں ـ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہ تجربات و مشاہدات اور زندگی میں کھائی گئیں ٹھوکریں ہمیں مضبوط اور پُراعتماد بناتی ہیں اور آگے بڑھنے کا حوصلہ عطا کرتی ہیں ـ اگر آپ زندگی میں کچھ حاصل کرنا یا اپنے مقصد کو پانے میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو اپنی سوچ پر اور اپنے آپ پر کام کریں ـ آپ کی خود میں مثبت تبدیلی ہی آپ کو آپ کی منزل کی طرف لے جائے گی۔ ـ

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply