سٹِکر (پریانتھا کمارا کے بیٹے کے نام ایک سچا افسانہ)۔۔محمد وقاص رشید/ (خبر -پریانتھا کمارا کی ڈیڈ باڈی آج سری لنکا روانہ)
ماں! ہم کہاں جا رہے ہیں ،ماں ؟ ۔بتاتی کیوں نہیں ہو روتی جا رہی ہو؟ بھیا آپ ہی بتا دو، روتے جا رہے ہو، بتاتے کیوں نہیں ؟ ائیر پورٹ ناں ؟ ہرا را را ۔۔ یا ہو۔ ۔ اچھا اچھا، پاپا آ رہے ہیں ناں پاکستان سے۔ Oh yes۔ ۔ لیکن پاپا تو ہر سال آتے ہیں۔ ہم تو ہنستے کھیلتے جاتے ہیں ائیر پورٹ پاپا کو لینے ۔ تو آج آپ دونوں رو کیوں رہے ہو؟ کل ماما بھی موبائل پر کوئی ویڈیو دیکھتے دھاڑیں مار مار کر رو رہی تھیں،کیوں رو رہی تھیں ماما ؟ ۔ایک بات بتاؤں ماما۔ آپ سے چھپ کر میں نے بھی وہ ویڈیو دیکھ لی تھی، رات کو مجھے نیند ہی نہیں آئی، بار بار اس لاش کا چہرہ میری آنکھوں میں آ جاتا تھا،اُف ماما اتنا ڈر لگ رہا تھا کہ کیا بتاؤں ۔۔پاپا آئیں گے تو انہیں بتاؤں گا کہ آپ مجھے نہیں سلا رہی تھیں بس روئے جا رہی تھیں،ماما سینے سے مت لگاؤ ،میری بات کا جواب دو پلیز۔
بھیا اِدھر آؤ کان میں ایک بات بتاؤں،کل وہ جو ویڈیو تھی ناں ،اس میں ایک آدمی کو اتنے سارے لوگ مار رہے تھے، اسکا چہرہ بگاڑ دیا، بھائی پتا نہیں کیوں مجھے اس بے چارے کی شرٹ پاپا جیسی لگ رہی تھی وہ جو لاسٹ ٹائم ہم نے انہیں گفٹ کی تھی، بھیا اسکے بعد نا انہوں نے اس آدمی کو آگ لگا دی، بھیا کتنا درد ہوا ہو گا ان انکل کو۔ ۔ بھیا ہمارا خدا ہمارے پاپا کو محفوظ رکھے بس ۔ بھیا وہ لوگ ویسے ان انکل کو مارتے ہوئے اپنے پیغمبر کے نعرے لگا رہے تھے، بھیا پاپا نے مجھے پچھلی دفعہ بتایا تھا کہ پاکستانی بہت اچھے ہیں بڑے مہمان نواز ہیں، اور انکے پیغمبر بڑے گریٹ مین تھے ۔لیکن بھائی سچی بتاؤں۔ ۔ میں اور آپ اس باری پاپا کو کہیں گے آپ بس یہیں ہمارے پیارے سری لنکا میں کوئی جاب کر لیں یا بزنس، ٹھیک ہے ناں بھائی؟
ماما یہ ہمارے وزیراعظم کا بیٹا کل جو آیا ہوا تھا،کہہ رہے تھے وہ پاپا کو ہمارے ساتھ لینے جائیں گے، لگتا ہے پاپا اس بار پاکستان سے کوئی بڑا کارنامہ کر کے آ رہے ہیں جو اتنا پروٹوکول مل رہا ہے، لگتا ہے پاپا کوئی سرپرائز دینے والے ہیں، اُف کتنا مزہ آئے گا ۔ اس بار تو میں نے بھی پاپا کے لیے ایک سر پرائز رکھا ہوا ہے، لیکن بھیا میں آپ کو کہہ رہا ہوں میرا سرپرائز خراب مت کرنا، یہ نہ ہو آپ ویڈیو کال پر انہیں بتا دو کہ میں نے انکا فیورٹ پرفیوم لیا ہے انکے لیے۔ ویسے بھیا پاپا نے اتنے دن سے ہمیں ویڈیو کال کیوں نہیں کی؟ اور نہ ہی لو والے ،فلاور والے اور کارٹون والے ایموجیز بھیجے۔؟
نہیں ماما نہیں یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میں نہ جاؤں ائیر پورٹ اور روتی پیٹتی دادو کے پاس رک جاؤں ۔۔ نو۔ ۔۔ نہ۔۔ نہیں۔ ۔ بالکل نہیں۔۔ ۔ ایک سال کے بعد پاپا آ رہے ہیں۔۔ میں جا رہا ہوں باہر گاڑی میں بیٹھنے ۔۔ بس۔ ۔ یہ میں گیا۔
ماما آئی لو یو ۔ آپ مجھے لے کر آئیں۔۔ وہ پہنچ گیا جہاز۔ ۔ یا ہو۔ ۔۔ابھی پاپا آئیں گے۔۔ مجھ کو گلے لگائیں گے، بڑے مزے آئیں گے۔
ماما! سارے مسافر تو اُتر آئے، پہلے تو پاپا سب سے پہلے اُتر کے ہماری طرف بھاگتے تھے ۔۔ ماما۔۔ اچھا سرپرائز۔
ماما! یہ بہت سارے لوگ ہماری طرف کیوں آ رہے ہیں؟ یہ ایمبولینس کیوں آ گئی ہمارے پاس؟ بھیا یہ کوئی گفٹ لائے ہیں پاپا؟ یہ لکڑی کی الماری سی کیا ہے؟ ۔ماما روئیں تو مت۔ ۔ مجھے بتائیں۔ ۔پاپا کدھر ہیں؟، یہ الماری سی میں کوئلہ سا کیا ہے؟
کیا وہ ویڈیو ؟ وہ شرٹ۔ ۔۔ وہ آگ ۔۔ وہ انکے پیغمبر والے نعرے ۔۔ پاپا نہیں، نہیں۔ او میرے خدا! کتنا درد ہوا ہو گا پاپا کو ۔ کتنی تکلیف سے گزرے ہونگے میرے پیارے پاپا جانی ۔ کیوں مارا؟ کیوں۔ ؟ اب ہم کس طرح جئیں گے؟ کس طرح رہیں گے؟ او میرے پاپا ۔ میں وہاں ہوتا تو ان انکل سے کہتا۔ جس گریٹ مین پیغمبر کے نعرے لگا رہے ہیں انکے واسطے میرے پاپا کو ہمارے لیے چھوڑ دیں یا پھر انکل ہم سب کو مار دیں، مر تو ہم جیتے جی گئے ۔
اچھا ماما میں گھر جا کے آج ہی وہ سٹکر اتار دوں گا جو پاپا پچھلی دفعہ لائے تھے ،کہتے تھے ایک پاکستانی دوست نے انہیں یہ سٹکر دیا ہے۔ اس پر کچھ پاک کلمہ لکھا ہوا ہے۔ خدا کا نام اور مسلمانوں کے گریٹ پیغمبر کا نام۔ پاپا کہتے تھے اسکو گھر میں لگانے سے حفاظت ہوتی ہے، میں وہ سٹکر اتار دوں گا۔ اس نے حفاظت کیا کرنی تھی، پاپا کی جان ہی لے لی ۔ہم سب کی جان لے لی۔ ہمارا خاندان جلا کر راکھ کر دیا ۔ او میرے پاپا ۔۔ او میرے پاپا!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں