لندن: کوین میری یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ کامیاب ڈائٹنگ کے لیے ہفتے میں دو دن روزہ رکھنا ضروری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کامیاب ڈائٹنگ کے لیے روزانہ کم کھانے سے بہتر ہے ہفتے میں دو دن روزہ رکھ لیا جائے جبکہ دیگر دن معمول کے مطابق گزارے جائیں البتہ ان پانچ دنوں میں صحت بخش غذائیں استعمال کی جائیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فائیو ٹو ڈائٹ یعنی ہفتے میں دو دن کا روزہ اور پانچ دن معمول کے مطابق غذاؤں سے مطلوبہ کیلوریز لی جاتی ہیں۔ مردوں کے لیے 2 سے 3 ہزار کیلوریز روزانہ اور خواتین کے لیے 16 سو سے 2 ہزار 400 کیلوریز روزانہ کو مناسب سمجھا جاتا ہے جبکہ باقی کے دو دنوں میں غذا بہت کم کرتے ہوئے صرف 5 سو کیلوریز روزانہ تک محدود کی جاتی ہیں۔
ہفتے میں دو دن کے روزہ رکھنے کے عمل کو میڈیکل سائنس کی زبان میں “فاقہ ” کہا جاتا ہے۔
کوین میری یونیورسٹی کے ڈاکٹرز نے 300 ایسے رضاکار بھرتی کیے جو موٹاپے میں مبتلا تھے۔ انہیں 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ میں 100 رضاکار شامل تھے۔ تینوں گروپس میں شامل افراد سے 6 ہفتوں تک 3 الگ الگ ڈائٹنگ پلانز پر عمل کروایا گیا۔
6 ہفتوں کے اختتام پر معلوم ہوا کہ فائیو ٹو ڈائٹنگ اور روزانہ کم کھانے والی ڈائٹنگ کے نتائج میں کوئی خاص فرق نہیں لیکن رضا کاروں کی بڑی تعداد نے فائیو ٹو ڈائٹنگ پلان یعنی ہفتے میں 2 دن کا روزہ رکھنے کا زیادہ آسان محسوس کیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں