آخری چیٹ -چوبیس نومبر کا سچا واقعہ ۔۔محمود اصغر چوہدری

آخری چیٹ -چوبیس نومبر کا سچا واقعہ ۔۔محمود اصغر چوہدری/ بس تم اپنا فون بند نہ کرنا ۔ آج کی رات میرے نام کردو ۔۔بس میرے ہی ساتھ رہو ،میرے ساتھ سنیپ چیٹنگ کرتے رہو۔  تمہارا ساتھ رہا تو یہ سفر پل میں گزر جائے گا۔  تیرے لئے میں سات سمندر پار کر آئی ہوں۔ یہ توصرف بائیس میل ہی ہیں ۔ میرے تیرے درمیان پانی کی یہ سرحد ہی تو ہے  ۔ کل ہم ایک ساتھ ہوں گے زندگی بھر کے لئے ۔ ۔میں نے تو اپنے شب وروز ، سردی گرمی ،بہار خزاں تمہارے سنگ گزارنے کا عزم کر لیا ہے  ۔ تم لکھتے ر  ہو اور میرا حوصلہ بڑھاتے رہو  ۔ سنو! تمہیں میرا انتظار ہے نا؟

کشتی بہت چھوٹی ہے یار ۔۔تیس مسافر ہیں  ۔ جن میں تین چھوٹے چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ چھ عورتیں ہیں ان میں سے ایک تو حاملہ بھی ہے  ۔ میں سمجھتی تھی میں ہی بہاد ر ہوں۔ تمہاری  خاطر سات سمندر پار کر آئی۔ ۔ لیکن اب پتہ چلا کہ دنیا میں مجھ سے بھی بلند حوصلہ لوگ موجود ہیں  ۔ سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا ؟

لوگ کہتے ہیں محبت آگ کا دریا ہے ۔  میرے راستے میں تو سمندر ہے ۔ محبت کرنے والے کون سی سرحدوں پر یقین رکھتے ہیں، کون سے سمندر سے ڈرتے ہیں، ان کی کشتی چھوٹی ہی کیوں نہ ہو ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں ۔ سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا ؟

ارے یہ کیا ہوا؟۔  ہماری کشتی ہچکولے کھا رہی ہے، کشتی میں شاید سوراخ ہوگیا ہے، ہواباہر نکل رہی ہے اورپانی اندر آنا شروع ہوگیا ہے ، تم پریشان مت ہو، لوگ پانی کشتی سے باہر نکال رہے ہیں ۔ بس تم مجھے لکھتے رہو ۔سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا؟

کشتی میں پانی تیزی سے داخل ہو رہا ہے ۔۔ لیکن ہم اسے نکال رہے ہیں ۔  ابھی ہماری مدد کوبرطانوی یا فرانسیسی حکومتیں پہنچ جائیں گی  ۔سگنل دے دیا گیا ہے ۔ ویسے بھی ان کا ریڈار سسٹم اور کیمروں کا نظام تو پوری دنیا میں بہترین ہے ۔  یہ انسانوں تو کیا  موسموں تک کی خبر جان لیتے ہیں ۔  ہم تیس بندے ہیں ہمیں وہ کوئی ایسے مرنے تھوڑی دیں گے  ، تین بچے، چھ عورتیں ہیں۔  ایک عورت حاملہ بھی ہے ۔۔ وہ ضرور ہماری مدد کو پہنچیں گے  ۔سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا ؟

ویسے بھی ہم ان دو مہذب ممالک کے پانیوں میں پھنسے ہیں جو انسانی حقوق کے چمپئن ہیں ۔ جنہیں انسانی حقوق اتنے پسند ہیں کہ وہ ہمارے ملک عراق حقوق پہنچانے آگئے تھے ۔ اتنے اچھے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں جمہوریت اور رول آف لاءایکسپورٹ کرتے ہیں چاہے انہیں جنگ ہی کرنی پڑجائے ۔وہ ہمیں تباہ کار ہتھیاروں سے بچانے ہمارے گھر آئے تھے ۔  اب تو ہم ان کے دروازے پر پہنچ چکے ہیں، وہ ہمیں کیوں نہیں بچائیں گے  ۔سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا؟

ہم ادھر آئیں ہیں تو یہ انہی کے دکھائے ہوئے تو خواب ہیں ، وہی سپنے ہم دل میں لئے ہوئے  ہیں ۔ امن آزادی،روزگار انسانی حقوق جو ہمیں ان کے ملک کھینچ لائے  ہیں ۔سنو!پانی کشتی میں بھر گیاہے ۔۔ بچے اور عورتیں چیخیں مار رہے ہیں، میں انہیں سمجھا رہی ہو ں کہ گھبراؤ  نہیں ۔۔۔ابھی مدد پہنچنے والی ہے  ۔یہ لوگ ہمیں بیچ سمندر مرنے تھوڑی دیں گے  ، یہ تو اتنے اچھے ہیں کہ ایک کتے کو چوٹ آجائے تو اس کی مدد کو پہنچ جاتے ہیں ۔  ہماری مدد کو بھی پہنچیں گے  ۔سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا؟

پانی کشتی میں بھر گیا ہے ۔  میں بھی ڈوب رہی ہوں ۔۔ لیکن تم فکر نہ کرو  ۔یہ لوگ ہمیں ضرور بچالیں گے ۔۔۔ تمہاری مریم نوری تم تک ضرور پہنچے گی  ۔ یہ آخری میسج تھوڑا ہی ہے جو میں تمہیں بھیج رہی ہوں ۔۔ یہ آخری چیٹ تھوڑی ثابت ہوگی  ۔ ابھی تو ہم نے بہت سی چیٹنگ کرنی ہے ۔ مجھے تم سے بہت سی باتیں کرنی ہیں ،مجھے تمہارا سر کھانا ہے ، بہت سے ٹیکسٹ ۔۔ بہت سی چیٹ۔۔۔ بہت سے میسج لکھنے ہیں ۔اتنے کہ تم تنگ پڑ جاؤ گے ۔۔۔سنو تمہیں میرا انتظار ہے نا۔۔صرف تمہاری مریم نوری ۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors

چوبیس نومبرفرانس اور برطانیہ کے درمیانی سمندری راستے میں ڈوبنے والی کشتی میں سے تیس آدمیوں میں سے صرف دو لوگ زندہ بچے ہیں ۔۔ مرنے والوں میں سب سے پہلے ملنی والی لاش مریم نوری کی ہے !

Facebook Comments

محمود چوہدری
فری لانس صحافی ، کالم نگار ، ایک کتاب فوارہ کےنام سے مارکیٹ میں آچکی ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply