فارن فنڈنگ کیس، اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ جمع کروا دی

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق اسکروٹنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو جمع کرادی

اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ میں اپنی سفارشات الیکشن کمیشن کو پیش کردیں اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو الیکشن کمیشن اوپن سماعت میں فریقین کے سامنے رکھے گا الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی نے 2018 میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے کی اسکروٹنی کمیٹی کے 80 سے زائد اجلاس ہوئے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے کی اسکروٹنی کمیٹی کا آخری اجلاس 12 اگست کو ہوا تھا الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ پر آخری سماعت اپریل 2021 میں کی تھی درخواستگزار اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کی 2 ارب سے زائد ممنوعہ فنڈنگ کی نشاندہی کی تھی

قبل ازیں وکیل احمد حسن کا کہنا تھا کہ مارچ 2018 سے اسکروٹنی کا عمل چلا اور 80 سے 85 اجلاس ہوئے اکبر ایس بابر نے اپنی رپورٹ جمع کروائی لیکن اس کے باوجود اسکروٹنی کمیٹی نے اس پر رپورٹ نہیں دی امید ہے اب اس رپورٹ کی روشنی میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی جائے گی پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاورکا کہنا تھا کہ کہ اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس اختتام تک پہنچ گیا ہے

Advertisements
julia rana solicitors london

تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے سیاسی فنڈنگ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے درخواست دائر کررکھی ہےان کی درخواست کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سمیت الیکشن کیمشن میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں اس حوالے سے اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اعتراضات اور درخواستیں تاخیری حربے ہیں جو کیس سے بھاگنے کے لیے ہیں پی ٹی آئی سمجھتی ہے مجھے کیس سے الگ کرکے اپنے نتائج حاصل کر سکیں گے کارروائی خفیہ رکھنے کا عمل سمجھ سے بالاتر ہے حقائق سامنے آگئے تو یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بدل کر رکھ دے گا، لوگوں کوپتہ چلے گا اس فنڈنگ کے پیچھے کون ہے

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply