بے وزن۔۔رزاق لغاری

بے وزن۔۔رزاق لغاری/مولانا وحید الدین خان نے اپنی  کتاب ڈائری کے صفحے نمبر 216 پر ایک واقعہ نقل کیا ہے جو اس طرح ہے۔
تین “خلائی ہیرو راکیش شرما ، پوری مالی شو ، گناڈی اسٹریکالوف اپریل 1984 کو اپنے آٹھ روزہ خلائی سفر سے زمین پر اترے تو وہ خلا میں پانچ ملین کلو میٹر کا سفر طے کر چکے تھے۔ مگر جب ان کو خلائی مشین سے باہر نکال کر دوبارہ زمین پر لایا گیا تو وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے سے معذور تھے ،اس دن ٹیلیویژن پر خلائی پروگرام دیکھنے والوں نے دیکھا کہ مسٹر شرما زمین پر ایک مفلوج کی طرح پڑے ہوئے ہیں ،ان کے چہرے پر سخت شرمندگی کے آثار ہیں اور لوگ ان کا بازو پکڑ کر ان کو کرسی پر بٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسا کیوں ہوا؟ اس کی وجہ ان کا بے  وزنی کی حالت میں آٹھ دن رہنا تھا مسٹر شرما اور ان کے روسی ساتھی جب زمین سے تین سو کلومیٹر اوپر خلا میں اُڑان  بھر  رہے تھے تو ان کا جسم بالکل بے وزن ہو چکا تھا، وہ خلائی گاڑی کے اندر اسی طرح تیرتے تھے جیسے مچھلی پانی میں تیرتی ہے۔ مسٹر شرما نے ایک خلائی انٹرویو میں کہا تھا کہ اس وقت میں اپنے ٹوتھ پیسٹ اور برش کو پکڑنے کی کوشش کر رہا ہوں، جو میرے ہاتھ سے چھوٹ کر چھت پر جا لگے ہیں۔”

مذکورہ واقعہ  میں نے جوں کا توں نقل کیا ہے، دورانِ  مطالعہ میرے ذہن میں جو بات آئی وہ یہ ہے کہ مسٹر شرما اور ان کے ساتھیوں کو  خلا میں آٹھ دن رہنے کے بعد زمین پر  معذوری کی حالت پیش آئی۔ یہ بے وزنی جسمانی تھی اور اس کا دورانیہ خلا میں آٹھ دن تھا ،جسمانی بے وزنی کے علاوہ ایک ہوتی ہے کرداری بے وزنی ۔۔اگر کسی کا کردار بے وزن ہو جائے، وہ بھی ایک قسم کی معذوری ہے۔ اور یہ معذوری جسمانی معذوری سے کئی گنا زیادہ خطرناک اور بھیانک ہے، جس کا کردار بے وزن ہو وہ بھی ایک طرح کا اپاہج  ہے، بظاہر  تو وہ چل پھر  رہا ہوتا ہے لیکن وہ معذور ہوتا ہے ۔فرق یہ ہے کہ کر داری بے وزنی معاشرے کو بھی اپاہج کر دیتی ہے، جسمانی معذور کو تو بانہوں کے سہارے چلایا جا سکتا ہے لیکن کردار کی بے  وزنی کو کوئی سہارا بھی چلانے کے قابل نہیں بنا سکتا۔ اپنے کردار کو بے وزن ہونے سے بچائیں، آٹھ دن کا دورانیہ جسمانی بے وزنی کا سبب بنا، آپ کی پچاس ساٹھ سالہ زندگی کا دورانیہ جو کر داری بے وزنی کے ساتھ رہا تو روز محشر وہ زمین ہے جہاں آپ کو ہر حال میں اُترنا ہے، اور کرداری بے وزنی کو وہاں کوئی کرسی کوئی بانہوں کا سہارا نہیں ملنے والا۔

Advertisements
julia rana solicitors

“رسول اللہﷺ کے بیان کے مطابق روز ِ محشر میں جس کو کھڑے ہونے کی جگہ مل گئی وہ کامیاب ہو جائے گا۔” اس کھڑے ہونے کا مقصد یہی ہے کہ جس کا کردار وزنی ہوگا وہی وہاں ٹک پاۓ گا اگر آپ بے وزن نکلے تو روز محشر کی زمین آپ کو اپاہج بنا دے گی، جہاں کھڑا ہونا تو دور کی بات ،وہ وہاں  دھکے کھاتا  ایک جگہ سے دوسری جگہ رُلتا رہے گا، جب تک کہ اس سے حساب نہ لے لیا جائے۔

Facebook Comments

رزاق لغاری
ایک عام انسان

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply