برطانوی اعلیٰ عدالت کا ملک ریاض کے خلاف فیصلہ

برطانوی اعلی عدالت کا ملک ریاض کے خلاف فیصلہ

برطانیہ کی کورٹ آف اپیل کے تین رکنی بنچ نے ملک ریاض اور انکے بیٹے کی اپیل مسترد کر دی۔

تفصیلات کے مطابق ملک ریاض فیملی نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بحریہ ٹاؤن زمین فراڈ کیس میں جرمانہ بھرنے کی حامی بھری اور برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کی ایک سیٹلمنٹ کی، جب ملک فیملی کے خلاف برطانیہ میں تحقیقات شروع ہوئیں۔ ملک ریاض اور انکے بیٹے احمد علی ریاض کے پاس برطانیہ کا دس سالہ ویزہ تھا۔ ہوم آفس نے اسی بنیاد پر دونوں کا ویزہ کینسل کر دیا ، کیونکہ انکے خلاف جرم ثابت ہوا ہے کہ وہ کرپشن میں ملوث تھے چنانچہ انکا ویزہ کینسل کیا جاتا ہے۔

ملک ریاض اور انکے بیٹے نے اس فیصلےکے  خلاف جوڈیشل ریویو کیا جسے عدالت نے نومبر دو ہزار بیس میں خارج کر دیا اور کہا کہ پاکستان کی عدالت، جے آئی ٹی رپورٹ اور این سی اے کی تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ ویزہ افسر نے درست فیصلہ کیا۔ ملک فیملی نے اس فیصلے کے خلاف کورٹ آف اپیل میں اپیل لی جسکی سماعت دو نومبر کو ہوئی اور چھبیس نومبر کو فیصلہ دیا گیا۔

تین رکنی بنچ جسکی قیادت لیڈی جسٹس نکولا ڈیویز نے کی اس فیصلے میں ملک ریاض اور بحریہ کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات کے مندرجات، پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے اور نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کا باقاعدہ حوالہ دیا ہے جس میں کرپشن ثابت ہونے، لوگوں کا پیسہ لوٹنے اور زمینوں پہ قبضے کی بات ہوئی تھی۔ عدالت نے پاکستانی جسٹس کھوکھر کا بھی ذکر کیا جنھوں نے رپورٹ جمع کرائی تھی کہ پاکستانی عدالت کا فیصلہ قانوناً  درست نہ تھا۔ اس سب کے باوجود عدالت نے پیرا اٹھاسی میں قرار دیا کہ تمام شواہد کی موجودگی یہ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ فیصلہ درست تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ممتاز برطانوی قانون دان انعام رانا نے مکالمہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک ریاض فیملی نے اپنے خلاف فیصلے کو سیاسی وجوہ پہ ہونے والا فیصلہ کہہ کر استدعا کی کہ اسکی بنیاد پہ انکا ویزہ کینسل نہ  کیا جائے لیکن عدالت نے  پاکستانی عدالت ہی نہیں جے آئی ٹی کی رپورٹ کو بھی اہمیت دی اور اسکی بنیاد پہ اس فیصلے کو درست قرار دیا۔ یہ پاکستانی عدالتوں کیلئے انتہائی توقیر کی بات ہے۔ دوسرا مستقبل میں نا صرف ملک ریاض اور انکے بیٹے کو دوبارہ برطانوی ویزہ شاید نہ  مل سکے بلکہ یہ کیس اب نظیر بن جائے گا اور پوری دنیا سے کرپشن میں ملوث اور سزا یافتہ لوگوں کیلئے ویزہ کینسل اور ان بنیادوں پہ ویزہ نہ  ملنے کیلئے استعمال ہو گا۔ اسکے علاوہ پاکستان سمیت مختلف حکومتیں ہوم آفس کو درخواست کر سکیں گی کہ عدالت سے سزا کی بنیاد پر انکے کسی شہری کا ویزہ منسوخ کیا جائے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply